خواتین پر تشدد کی روک تھام، جائز مقام دلانے کے قوانین پر عمل کرائینگے: پرویز رشید
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کی روک تھام اور ان کا جائز مقام دینے کے قوانین پر حکومت عمل بھی کرائے گی۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جوانوں اور افسروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ 23 مارچ کو بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔ نظریہ کونسل پاکستان کے زیراہتمام تصویری نمائش کی تقریب سے پرویز رشید نے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ یادگار دن ہے اس دن پاکستان حاصل کرنے کی بنیاد رکھی گئی نظریہ پاکستان کی عکاسی کرتی ہوئی تصاویر پاکستان کے حصول کے لئے کی جانے والی جدوجہد کی عکاسی کر رہی ہیں۔ قائداعظمؒ کا وژن تھا کہ پاکستان کے ہر شہری کو برابری اور انصاف ملے پاکستان کے شہریوں میں کوئی تفریق نہیں آزاد ملک کے حصول کے بعد ان مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔ بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا پاکستانی حکومت اور افواج کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو دنیا بھر نے تسلیم کیا جلد ہی ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیں گے۔ بھارت سمیت خطے کے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہا ں ہیں تاکہ خطے میں امن قائم رہے۔ خطے میں غربت کے خاتمے کے لئے ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ ملک میں توانائی کے بحران کو حکومت نے پہلے سے بہت کم کر دیا آئندہ دنوں مزید کم ہو جائے گا۔ قوم کی بیٹیوں نے بھارت سے میچ جیت کر سرفخر سے بلند کر دیا اور اس دکھ کو بھی کم کیا جو دکھ بیٹوں کے میچ ہارنے سے ہوا۔ خواتین ٹیم کو میچ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ تصاویر میں پاکستان کے حصول کی جدوجہد کی عکاسی کی گئی ہے۔ عالمی برادری میں پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کیا جا رہا ہے، قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی خواہش تھی کہ عالمی سطح پر ہماری الگ پہچان ہو۔ ہماری بیٹیوں نے کرکٹ کا میچ بھی جیتا ہے اور اس دکھ کو تھوڑا سا کم کیا ہے جو بیٹوں کے ہارنے کی وجہ سے پیدا ہوا تھا ہمیں نوبل پرائز کی عزت بھی اپنی ایک بیٹی کی وجہ سے ملی ہمیں فن کی دنیا میں اپنی ایک بہن کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر شناخت ملی۔ پاکستان میں عقیدے، زبان، نسل یا صنف کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں، پاکستان سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کو دنیا نے تسلیم کیا اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے بہادر جوانوں اور افسروں نے جو قربانیاں دیں ہم سب ان کے معترف ہیں۔ توانائی کا بحران کم ہوا آنے والے دنوں میں مزید کم ہو گا اس سے چھٹکارا بھی ملے گا بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی اہمیت کو اسی طرح تسلیم کیا جانے لگا۔ خطے سے غربت کے خاتمہ کے لئے ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے، خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے متعدد قوانین متعارف کرائے گئے ہیں خواتین پر تشدد کے واقعات روکنے کے لئے قانون سازی کی گئی۔ حکومت اور ریاست دونوں پاکستانیوں میں کسی قسم کی تفریق کو تسلیم نہیں کرتے سب پاکستانیوں کو ایک نظر سے دیکھتے ہیں سب کو ایک جیسے حقوق حاصل ہیں جس طریقہ سے قائداعظم کی خواہش تھی کہ ہم بین الاقوامی برادری کا حصہ ہوں دنیا کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور ہمیں بھی دنیا کا تعاون حاصل ہو ہم اپنے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کریں تاکہ اس خطہ میں پائی جانے والی غربت کو ختم کیا جا سکے آج کا پاکستان اپنے قائد کے ان تمام فرمودات پر یقین رکھتا ہے۔