متحدہ رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنویز شاہد پاشا گرفتار: انیس ایڈووکیٹ بھی مصطفی کمال کے قافلے میں شامل
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر شاہد پاشا کوگرفتار کرکے 90 دن کا ریمانڈ حاصل کرلیا جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی ایک اور وکٹ گر گئی ہے اور ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے رہنما انیس ایڈووکیٹ بھی مصطفی کمال کے گروپ میں شامل ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شاہد پاشا کو پیر کو علی الصبح گلستان جوہر کے بلاک 18 میں واقع بلیسنگ ہائٹس میں انکے گھر پر چھاپہ مارکر گرفتارکیا گیا جبکہ چھاپے کے دوران رینجرز نے انکے گھر کی تلاشی بھی لی۔ ذرائع کے مطابق بعض اہم دستاویزات بھی قبضے میں لی گئیں جبکہ پیر کی دوپہر رینجرز کے کڑے پہرے میں شاہد پاشا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں رینجرز کے وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ شاہد پاشا ایک سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کی سرپرستی کرتا تھا اور اسے حساس اداروں کی رپورٹ پر گرفتار کیا گیا ہے جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاہد پاشا کو 90 دن کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔ واضح رہے شاہد پاشا کا شمار متحدہ قومی موومنٹ کے اہم رہنمائوں میں ہوتا ہے۔ انہیں تقریباً ایک سال قبل متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا ڈپٹی کنوینئر بنایا گیا تھا۔ علاوہ ازیں شاہد پاشا کی گرفتاری کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے گھر سے گرفتار کیا‘ نہ گرفتاری ظاہر کی اور نہ ہی ملنے دیا جا رہا ہے۔ متحدہ کی جانب سے شاہد پاشا کی گرفتاری کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق الزام عائد کیا گیا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے بغیر وارنٹ کے شاہد پاشا کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر کی تلاشی لی اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے رہنما انیس ایڈووکیٹ نے مصطفی کمال گروپ میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقین تھاکہ مصطفی کمال اور دیگر ساتھی وقت کے فرعونوں کو للکاریں گے، قائد ایم کیو ایم کے پائوں کے نیچے سے زمین کھسک رہی ہے، الطاف حسین نے ہمیں نہ گھر کا چھوڑا اور نہ وطن کا، ہماری محبتوں کے جواب میں انہوں نے قوم کو بدنما داغ دیا، آج مہاجر قوم کو وہاں لا کھڑا کردیا جہاں پیچھے کھائی اور آگے گڑھا ہے، ملک میں رہ کر اپنی قوم کیلئے جو کرسکا وہ کروں گا، اپنے گناہوں کی سزا کیلئے تیار ہوں، ریاست ’’را‘‘ سے متعلق سامنے آنے والی چیزوں کی تحقیقات کرے۔ کمال ہائوس پر مصطفی کمال، انیس قائم خانی اور دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے ساتھ 32 سال گزارے ہیں، میں انکا احترام کم نہیں کرنا چاہتا، میں اس شخص کو جس کی ہم نے جوتیاں سیدھی کیں، آنسو پونچھے، انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ان کیلئے 20 ہزار لوگوں نے جانیں دیں لیکن انہوں نے ہمیں نہ اپنے وطن کا چھوڑا نہ گھرکا چھوڑا، فرعونیت اللہ کو پسند نہیں، آج انکے آنسو پونچھنے والا کوئی نہیں۔ الطاف حسین نے ساتھیوں اور مہاجروں کا اعتماد توڑا ہے، وہ توبہ کریں اور اپنا علاج کرائیں۔ عزت و ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے اللہ کو فرعونیت پسند نہیں، نہ الطاف لوگوں کو رزق دیتے ہیں اور نہ ہی انکی سانسیں انکے ہاتھ میں ہیں، انکے آس پاس بیٹھے درباری گدھ ہیں جو انکی موت کا انتظار کررہے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ سے متعلق جو چیزیں سامنے آئی ہیں ریاست ان کی تحقیقات کرے۔ انیس قائم خانی نے کہا کہ نوجوانوں کو بہکانے والے آرام سے بیٹھے ہیں، خدارا کراچی کے بچوں کو معاف کردیں اور ان کو زندگی گزارنے دیں، لوگوں کو انکے رشتہ داروں کے پاس جانے دیجئے کیونکہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے آگے آگے دیکھئے کیا کچھ ہوتا ہے۔ قبل ازیں پریس کانفرنس میں مصطفی کمال نے کہا کہ لوگوں کو یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہم سٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں اور ایم کیو ایم حقیقی کی نئی شکل ہے جو بالکل بے بنیاد ہے، جس دور کی ہمارے مخالفین بات کر رہے ہیں کہ انکے پاس ہزاروں لوگ موجود تھے لیکن کوئی نائن زیرو پر کھڑا ہونے کی ہمت نہیں کرتا تھا آج وہ بڑے بڑے جلسے کررہے ہیں۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں ذہنی طور پر 3 سال قبل ہی مصطفیٰ کمال کے ساتھ ہو گیا تھا، آج شمولیت کا اعلان کر رہا ہوں۔ مصطفی کمال نے انیس ایڈووکیٹ کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ ایک دن آئے گا جب زبانوں کے تالے کھلیں گے۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں اس کے مرنے کی دعا نہیں کرتا بلکہ بددعا دیتا ہوں کہ وہ طویل عمر پائے اور دیکھے کہ اس کے پائوں تلے سے زمین کھسک رہی ہے۔ علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں مصطفی کمال نے کہا کہ میں نے اور حماد صدیقی نے بلدیہ ٹائون میں آگ نہیں لگائی۔ قائد ایم کیو ایم نے سارا ملبہ حماد صدیقی پر ڈال دیا۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں 5 سال تک رومانس چلتا رہا، ہمارے رہنمائوں نے اپنے استعفے بھجوا دیئے ہیں۔ ہم کوئی بحران پیدا کرنے کیلئے نہیں آئے۔ حماد صدیقی سانحہ بلدیہ میں ملوث ہوا تو پہلے مجھے پھانسی دیں حماد صدیقی بہت جھوٹا آدمی ہے اس نے آگ نہیں لگائی۔ فاروق ستار معصوم آدمی ہیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والا کوئی نام نہیں ہو گا۔ پارٹی منشر ایسا ہوگا جو قابل عمل ہو۔ اختیارات یوسی کی سطح تک منتقل کرنا چاہتے ہیں ہم کوئی بحران پیداکرنا نہیں چاہتے۔ پارٹی کے نام کا اعلان 23 مارچ کو کریں گے۔ کسی کو پہل کرنے کی ضرورت تھی آج لاکھوں لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔ قائد ایم کیو ایم کو سچے دل سے اللہ سے رجوع کرنا چاہیے۔ ہم ہرطرح کے تعصب سے پاک ہو کر آئے ہیں۔ متحدہ کے قائد کی نظر میں کارکن کیڑے مکوڑے ہیں۔ ملک کی خاطر لاپتہ کارکنوں پر رحم کیا جائے۔ مزید برآں انیس ایڈووکیٹ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ڈاکٹرعمران فاروق سے بھی ایم کیو ایم کے قائد تذلیل آمیز رویہ رکھتے تھے۔ کبھی خود ان کی بے عزتی کرتے کبھی کسی سے کرواتے تھے۔ الطاف کے اس روئیے کی وجہ سے انکا اندرونی خوف تھا کہ کہیں کوئی اور شخص ان سے زیادہ مضبوط نہ ہوجائے۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن واسع جلیل نے مصطفی کمال کیمپ کو حقیقی 2 کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیر کی پریس کانفرنس میں صرف ایک لفظ وطن پرستی کا اضافہ ہوا ہے جبکہ باقی سکرپٹ وہی کچھ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔انیس ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ متحدہ کے قائد نشے میں تقریریں کرتے ہیں۔ ذوالفقار مرزا کی پریس کانفرنس پر جوابی پریس کانفرنس بھی اسی حالت میں کی۔ متحدہ قائد نے مجھے گالی دی تو پارٹی سے مستعفی ہوگیا۔ وہ گورنر سندھ کو بھی گالیاں دیتے ہیں۔ عمران فاروق کے قتل کے بعد انکی ڈائری سکاٹ لینڈ کے ہاتھ لگی جس سے پتہ چلا کہ عمران فاروق کچھ لوگوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔ قائد متحدہ خود بھی عمران فاروق کی بے عزتی کرتے اور دوسروں سے بھی کراتے تھے۔ ایک بار عمران فاروق نے غصے سے چابیاں فون پر دے ماریں جس سے قائد ایم کیو ایم تقریر کر رہے تھے۔