• news

پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کسی خفیہ ڈیل کا نتیجہ نہیں: فروغ نسیم

اسلام آباد (صلاح الدین خان سے) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی وکلاء ٹیم نے کہا ہے کہ سابق صدر کا نام ایل سی ایل سے نکال کر بیرون ملک روانگی حکومت سے کسی خفیہ ڈیل کا نتیجہ نہیں ہے ایسی افواہیں مضحکہ خیز ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لاجر بنچ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرکے آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دیا ہے، حالانکہ اس بنچ میں ایسے چار ججز تھے جنہیں معزول کیا گیا تھا مگر ججز نے ذاتیات سے ہٹ کر فیصلہ دیا بالاشبہ یہ ’’بڑے بنچ کا بڑا فیصلہ ہے‘‘ ان خیالات کا اظہار پرویز مشرف کی وکلاء ٹیم کے رکنی بیرسٹر فروغ نسیم اور فیصل حسین چودھری نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فیصل چودھری نے کہا کہ بیرسٹر فروغ نسیم کی قیادت میں سابق صدر پرویز مشرف کی قانونی ٹیم نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے قانونی لڑائی لڑی، یہ کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں اگر کوئی ڈیل ہے تو اس کا قانونی ٹیم کو علم نہیں، ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو بیان دینے کیلئے 31 مارچ کو طلب کر رکھا ہے اس حوالے سے کوئی بات کہنا قبل از وقت ہوگا ہمارا جو بھی موقف ہو گا وہ 31 مارچ کو خصوصی عدالت کے سامنے پیش کر دیا جائیگا۔ انکا کہنا تھا کہ اب احمد رضا قصوری پرویز مشرف کی قانونی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں پرانی وکلا ٹیم تبدیل ہو چکی ہے نئی ٹیم ہی اب خصوصی عدالت میں پیش ہو رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن