• news

مشرف کو کبھی غدار نہیں کہا‘ موجودہ حکومت نے بنایا: خورشید شاہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ آئی این پی) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے جنرل پرویز مشرف کو کبھی غدار نہیں کہا‘ موجودہ حکومت نے انہیں غدار بنایا ہم نے مشرف سے حلف لیا۔آرٹیکل 6لگانے کے معاملہ پر موجودہ حکومت ٹریپ ہوئی جس کو غدار ڈکلیئر کیا گیا ہم نے اس سے حلف لیا۔ حلف لینے کی وجہ سے ہم نے مشرف پر غداری کا مقدمہ درج نہیں کیا اگر غداری کا مقدمہ 12اکتوبر سے شروع ہوتا تو اس میں افتخار چودھری بھی لپیٹ میں آ سکتے تھے۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ چودھری نثار مسلم لیگ ن کے نہیں مشرف کے ترجمان ہیں‘ سیاست کے دو معیار نہیں ہونے چاہئیں‘ ملک سے غداری کے مقدمے میں ملوث شخص کو باہر جانے کی اجازت دینے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے تھا‘ ابھی مشرف کو دل کا مسئلہ نہیں تھا ابھی تو دم گھٹنے والا مسئلہ تھا‘ ہم پانچ سال مشرف کے خلاف عدالت میں نہیں گئے تو ابھی کیوں جاتے‘ میں نے 3 نومبر 2007ء کے اقدام پر آرٹیکل 6 لگانے کی مخالفت کی تھی‘ جب پارلیمنٹ نے نوازشریف کو مشرف پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی تو کم از کم جنرل مشرف کے ملک سے باہر جانے کے معاملے پر پارلیمنٹ کو ہی آگاہی دیدیتے۔ نوازشریف اور اس کے بھائی این آر او کے بغیر وطن نہیں آ سکتے تھے ہم نے جو این آر او کیا اس کا فائدہ تمام سیاسی جماعتوں نے اٹھایا۔ جب ہمارے پاس 17نشستیں تھیں تب نوابزادہ نصراللہ نے کہا کہ مستعفی ہو جائو لیکن ہم نے انکار کر دیا‘ محترمہ بے نظیر بھٹو نے اس وقت ہی میثاق جمہوریت کا اعلان کر دیا تھا۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم پارلیمنٹ میں جنگ نہیں چاہتے ٗ چودھری نثار علی خان نوازشریف کو بے عزت کراناچاہتے ہیں ٗ برے سے بُرا وقت آجائے تو بھی پارلیمنٹ کے خلاف نہیں جائینگے ٗ چودھری نثار کے خلاف تحریک استحاق واپس لینے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا۔ نوازشریف اپنے کچھ وزرا سے ڈرتے اور گھبراتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن