• news

یوم پاکستان پریڈ‘ سلامتی کی بہتر صورتحال سے متعلق دنیا کیلئے مثبت پیغام

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) عسکری اور سفارتی میدانوں میں ہونے والی دو اہم پیشرفتوں کے نتیجہ میں علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو زبرست فائدہ پہنچا ہے۔ یوم پاکستان کے موقع پر مسلسل دوسرے برس مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ کے کامیاب انعقاد نے پاکستان میں سلامتی کی بہتر ہوتی صورتحال کے بارے میں دنیا کو مثبت پیغام بھیجا ہے جب کہ آج جمعہ کے روز ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی دو روزہ آمد کے نتیجہ میں پاکستان اور ایران کے درمیان سردمہری کے تاثر کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ خیال رہے کہ 1992 اور بعد ازاں 2002 میں اس وقت کے ایرانی صدر خاتمی کے دورہ کے 16 سال کی طویل مدت کے بعد کسی ایرانی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہو گا جہاں تک مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ کا تعلق ہے تو اس میں بیلسٹک میزائل شاہین تھری، چینی ساختہ ہیلی کاپٹروں اور فضائیہ کے ائر ڈیفنس نظام کے علاوہ سب کچھ حسب روائت تھا۔ شاہین تھری کی نمائش دنیا کیلئے اہم پیغام تھی کیونکہ یہ میزائل پونے تین ہزار کلومیٹر کی رینج کے ساتھ یہ بھارت کے طول و عرض، انتہائی جنوب میں نکوبار و انڈیمان کے جزائر تک بھارتی تنصیبات کو مکمل درستگی کے ساتھ روایتی اور ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ نشانہ بنا سکتا ہے۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن روحانی کے دورہ پاکستان سے زیادہ توقعات وابستہ کرنے کے بجائے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بعد اب صدر روحانی کے محض دو طرفہ دوروں سے باہمی تعلقات میں یکایک گرمجوشی پیدا نہیں ہو گی البتہ آئندہ کے تعاون کیلئے ٹھوس بنیادیں رکھی جا سکتی ہیں۔ اس ذریعہ کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف اور صدر روحانی کے درمیان مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلو، بطور خاص سلامتی اور معیشت کے شعبوں میں تعاون، خطہ کی صورتحال، بطور خاص افغانستان زیر غور آئیں گے۔ ایرانی صدر کو اس دورہ کے موقع پر یقیناً یہ جاننے کی جستجو ہو گی کہ سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے فوجی اتحاد میں پاکستان کا کردار کیا ہوگا کیونکہ پاکستان نے ابھی تک اپنے تعاون کی نوعیت واضح نہیں کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن