مقبوضہ کشمیر: پاکستانی پرچم لہرانے پر 10 سالہ لڑکا گرفتار‘ مسرت عالم 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
سری نگر(آن لائن)بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے کے الزام میں 10 سالہ لڑکے کو گرفتارکر لیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتار لڑکے محمد اسماعیل خان کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پور ہ سے ہے جبکہ محمد اسماعیل کو گرفتار کر کے نوہٹا میں رکھا گیا ہے۔ ادھر عدالت نے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما اور جموںوکشمیر مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو پولیس ریمانڈ میں دیدیا ہے۔ مسرت عالم بٹ کو انکے خلاف قائم ایک جھوٹے مقدمے کے سلسلے میں بڈگا م کی ایک عدالت میں پیش کیا گیاجس نے انہیں پانچ روزہ پولیس ریمانڈ میں دیاجسکے فوراً بعد انہیں بارہمولہ سب جیل منتقل کیا گیا۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کشمیری اپنے عظیم شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ اور نتیجہ خیز بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انہوںنے ایک وفد کے ہمراہ نئی دلی میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ میر واعظ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہائی کمشنر کو بتایا کہ حریت قیادت پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے ہرگز خلاف نہیں بلکہ وہ یقین رکھتی ہے کہ دونوں ملکوں کو بات چیت کے ذریعے ہی اپنے تمام مسائل حل کر لینے چاہئیں۔ جموں کشمیر نیشنل فرنٹ نے بھارتی پولیس کی طرف سے سرینگر کے علاقے حبہ کدل میں شہریوں کی مارپیٹ اور املاک کی تباہی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اپنی فورسز کو نہتے کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔