• news

’’الیکشن فکسر‘‘ نے پاکستانی کرکٹ فکس کر دی، تباہی کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں: عمران

فیصل آباد + اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی پاکستان میں موجودگی انتہائی تشویشناک ہے، ایجنٹ کی گرفتاری بھارت کے خطرناک عزم کو ظاہر کرتا ہے پاکستان اور بھارت دونوں کو دہشتگردی کا سامنا ہے پٹھانکوٹ واقعہ پر پاکستان کے بھارت سے تعاون کے شکر گزار ہیں بھارت کو بھی پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ بنی گالا میں مرکزی رہنما میاں فرخ حبیب سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کو غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا، ٹیم کی شکست پر پاکستان کرکٹ میں کافی تبدیلیاں کی جائیں گی، جلد بازی میں فیصلے کرنے سے نقصان پہنچے گا۔ تحریک انصاف ہی ملک کے اندر حقیقی تبدیلی لا سکتی ہے قو م کو چوروں لیٹروں سے جان چھڑانے کے لیے تحریک انصاف کا ساتھ دینا ہو گا، تحریک انصاف اقتدار میں آ کر انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرے گی عام آد می کی زندگی میں تبدیلی لائے گی۔ میاں فرخ حبیب نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن شفاف بنانے کے لئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائی جارہی ہیں۔ حکمرانوں نے کرپشن اور لوٹ مار کا بازار کرکے نظریہ پاکستان کی دھجیاں اور قیام پاکستان کے وقت شہادت دینے والے کے ساتھ غداری کی ہے۔ بھارت کے ساتھ ان کے گہرے مراسم قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ کرپشن کے خلاف پوری قوم تحریک انصاف کے پرچم تلے جمع ہو چکی ہے۔ دریں اثنا اپنے ٹویٹر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ ’’الیکشن فکسر‘‘ کی تعیناتی نے پاکستانی کرکٹ کو فکس کردیا ہے، کرکٹ کی تباہی کی ذمہ داری وزیراعظم پر عائد ہوتی ہے، پی سی بی کو ادارہ بنانا ہوگا، اچھی کرکٹ کھیلنے کے لئے تسلسل سے بہتر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ ٹویٹر پیغام میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ ادارہ نہیں بنا۔ کرکٹ ٹھیک کرنے کے لئے اسے ادارہ بنانے کی ضرورت ہے۔ کرکٹ کو درست کرنے کے لئے صحیح تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے، غلط تجزیہ کرکٹ کو تباہی کی طرف لے جائے گا، درست اقدامات سے کرکٹ کو بحران سے نکالا جاسکتا ہے، اصلاحات سے پاکستانی کرکٹ کو اوپر لایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم پر بھی کرکٹ کی خراب صورتحال کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وزیراعظم نوازشریف ایسے افراد کو تعینات کرنے کے ماہر ہیں، وزیراعظم نے الیکشن فکسر کو کرکٹ فکس کرنے پر لگا دیا، مینڈیٹ کے باوجود کھلاڑی مستقل مزاجی کا مظاہرہ نہیں کر رہے،کرکٹ کو سیاسی اثرورسوخ سے آزاد کرنا ہو گا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ کارکردگی میں تسلسل معیاری او مسابقتی کرکٹ سے آتا ہے جیسا کہ آسٹریلیا میں ہے، تمام ٹیلنٹ چھ علاقائی ٹیموں پر مرکوز ہونا چاہئے۔ ٹیلنٹ کی کثرت کے باوجود ہمارے کھلاڑیوں میں مستقل مزاجی اور تکنیک کی کمی ہے جس سے کارکردگی میں تسلسل نہیں آتا۔ انہوں نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکموں کو چھ علاقائی ٹیموں کو سپانسر کرنا چاہئے۔ نئے کرکٹ گرائونڈز کی تعمیر پر سرمایہ خرچ کرنا چاہئے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی آبادی صرف 45 لاکھ ہے لیکن وہاں پاکستان سے زیادہ گرائونڈز ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن