صدر بنا تو مشرق وسطی میں تیل کے ذخائر تباہ کر دوں گا: ٹرمپ
نیویارک (نمائندہ خصوصی) امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئے تو سعودی عرب سے تیل کی خریداری روکنے پر غور کرسکتے ہیں۔ امریکی اخبار کو انٹرویو کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو تحفظ فراہم کرتا ہے حالانکہ ان ممالک کے پاس اپنے وسائل موجود ہیں اگر وہ صدر منتخب ہو گئے تو سعودی عرب سے تیل کی خریداری روکنے پر غور کر سکتے ہیں۔ جب تک سعودی عرب داعش کے خلاف جنگ میں اپنی زمینی افواج نہیں بھیجتا امریکہ کو سعودی حکومت سے تیل کی خریداری روکنے پر غور کرنا ہوگا، سعودی عرب تیل کی دولت سے مالا مال ہے لیکن امریکہ کے بغیر وہ زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتا۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ صدر بنے تو مشرق وسطیٰ میں تیل کے ذخائر تباہ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا یہ تیل کے ذخائر داعش کی آمدنی کا مرکزی ذریعہ ہیں۔ امریکہ کو عراق میں موجودگی کے وقت ہی وہاں آئل فیلڈز کو تباہ کر دینا چاہئے تھا۔ ہمیں اب تیل کے ان ذخائر کو تباہ کر دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا امریکہ کو عراق میں جا کر اس ملک کو تباہ نہیں کرنا چاہئے تھا۔ صدام حسین کی طرح کسی نے دہشت گردوں کو قتل نہیں کیا۔ اب عراق دہشت گردوں کی یونیورسٹی بن گیا ہے جس نے دہشت گرد بننا ہوتا ہے وہ عراق چلا جاتا ہے۔ ٹرمپ نے کہا شام میں اسد اور داعش کے خلاف ایک ساتھ لڑائی کی پالیسی پاگل پن ہے۔ داعش بشارالاسد سے کہیں بڑا مسئلہ ہے۔