2015: ادویات کے 27 ہزار سے زائد نمونوں میں 3.36 فیصد غیر معیاری پائے گئے: وزارت صحت کی دستاویز میں انکشاف
اسلام آباد (آئی این پی) 2015 کے دوران ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے وفاقی اور صوبائی انسپکٹرز نے 27000 سے زائد نمونے حاصل کئے جن میں سے 3.36 فیصد مقررہ معیار سے ہٹ کر پائے گئے‘ 17 فارماسوٹیکل کمپنیوں کی پیداواری سرگرمیاں معطل اور 15کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کئے گئے‘ 20 ادویات کی رجسٹریشن منسوخی سمیت ایف آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کو سزا بھی دی گئی۔ وزارت صحت کی دستاویز کے مطابق ملک بھر میں ادویات کی جانچ پڑتال کیلئے وفاقی اور صوبائی ڈرگ انسپکٹرز انتہائی تیزی سے جعلی ادویات سمیت اور غیر معیاری ادویات کے خلاف کارروائی کررہے ہیں وفاقی وزارت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبوں کے ساتھ مل کر خیبرپختونخوا‘ پنجاب‘ سندھ اور بلوچستان میں غیر رجسٹرڈ ادویات سمیت عالمی ڈونرز ایجنسیوں کی مفت میں فراہم کی جانے والی ادویات کی مارکیٹ میں فروخت پر پابندی لگانے کے ساتھ ایسی ادویات کو ضبط بھی کیا ہے۔