موجودہ دور حکومت کے دوران16 اضلاع میں گیس کے 66 ذخائر دریافت ہوئے: وزارت پٹرولیم
اسلام آباد (آئی این پی) وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں 16 اضلاع میں گیس کے کل 66 ذخائر دریافت ہوئے، تیل اور گیس کی تلاش کیلئے 7 کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے گئے جبکہ مختلف ای اینڈ پی کمپنیوں کو 46لائسنسز جاری کئے گئے۔ بائیکو آئل پاکستان لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ، ہیسکول پٹرولیم لمیٹڈ اور پاکستان سٹیٹ آئل پر ملاوٹ کے چار کیسز میں مجموعی طور پر 3.6 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں گیس کے کل 66 ذخائر دریافت ہوئے۔ ضلع بدین میں 12،سانگھڑ میں 13، ٹنڈو محمد خان میں 7، مٹیاری میں 8دریافتوں سمیت اٹک، دادو، گھوٹکی، ہنگو، قمبر شہداد کوٹ، کرک، خیرپور اور دیگر اضلاع میں بھی گیس کے ذخائر دریافت ہوئے جبکہ تیل، گیس کی تلاش کیلئے 7 کمپنیوں کو لائسنز جاری کئے گئے جن میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، اور ایم وی (پاکستان) ایکسپلوریشن جی ایم بی ایچ، کرتھرپاکستان بی وی، الحاج انٹرپرائزز اور طلحہ پالیسی ریسورسز آئی این سی شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2014-15 کے دوران اوگرا میں پٹرولیم مصنوعات میں درج ملاوٹ کے چار کیسز ہیں جن میں تیل صاف کرنے والے کارخانوں یعنی بائیکو آئل پاکستان لمیٹڈ اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کی جانب سے پیدا کئے گئے آف سپیک ہائی سپیڈ ڈویزل (ایچ ایس ڈی) کے دو کیسز، ہیسکول پٹرولیم لمیٹڈ کی جانب سے درآمد شدہ آف سپیک گیسولین کا ایک کیس اور پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) کے پرچون آئوٹ لیٹس پر آف سپیک گیسولین کا ایک کیس شامل ہے۔