• news

ناکامی نامرادی دہشت گردوں کا مقدرہے:اﷲ رسول ﷺ کے نام پر جلائو گھیرائو بد امنی قبول نہیں :نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم بے گناہ شہریوں کے خون کا حساب رکھ رہے ہیں اس حساب کی آخری قسط چکانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ متعلقہ اداروں سے کہہ دیا ہے دہشت گرد اور ان کے سرپرست قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکیں گے۔ ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 13 سال تک کسی نے دہشت گردی کے فتنہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھا۔ ہم نے پورے سیاسی عزم کے ساتھ آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا ہے۔ فوج، پولیس اور سکیورٹی اداروں نے اپنے لہو سے اسے پروان چڑھایا ہے۔ اسلام سلامتی، محبت اور اخوت کا دین ہے جس میں ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا گیا ہے۔ آپریشن کے مقاصد حاصل کئے ہیں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائیگا۔ انہوں نے جلاؤ گھیراؤ، بدامنی اور فرقہ وایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نرمی کو بے بسی نہ سمجھا جائے۔ ہم نے صبر سے کام لیا ہے۔ فرقہ واریت مذہبی منافرت پھیلانے والوں کو کٹہرے میں لائینگے۔ قومی سلامتی کے اداروں کی جدوجہد سے دہشت گردی کی کارروائیاں کم ہوئی ہیں، دہشت گردوں کو دوبارہ سر نہیں اٹھانے دینگے۔ یہ حکومت اور 20 کروڑ عوام کا عزم ہے دہشت گرد اس فصیل میں دراڑ نہیں ڈال سکتے۔ دہشت گرد جان لیں ناکامی اور نامرادی انکا مقدر ہے۔ مسکراہٹیں واپس لانے تک آرام سے نہیں بیٹھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر شاباش کے قابل ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ کسی کو معصوم افراد کے مذہبی جذبات اکسانے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘ حکومت کی برداشت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ دہشت گرد اپنی پناہ گاہوں اور انفراسٹرکچر سے محروم ہونے کے بعد اب درس گاہوں، تفریح گاہوں اور عوامی مقامات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ’ہم اپنے شہریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیں اور اس کی آخری قسط ادا ہونے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘ ان.وں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دئیے بیٹھے مظاہرین کا نام لئے بغیر کہا کہ اشتعال، نفرتیں اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والوں کو ضرور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ’حکومت نے اب تک صبر و تحمل سے کام لیا ہے لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اشتعال پھیلانے، نفرتوں کی آگ بھڑکانے، لوگوں کو تکلیف دینے اور فرقہ واریت میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اسلام امن، سلامتی، محبت اور اخوت کا دین ہے۔ اللہ اور رسولؐ کے نام پر لاقانونیت اور بدامنی پھیلانا، جلاؤ گھیراؤ اور املاک کو نقصان پہنچانا کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک مشن جاری رہے گا‘ خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیں۔گلشن اقبال سانحے کے باعث ہر پاکستانی کا دل زخمی ہے‘ گزشتہ چند ماہ کے دوران دہشتگردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا‘ لاہور سانحے پر ہر پاکستانی غمزدہ ہے‘ آپ سے عہد کی تجدید کیلئے آیا ہوں ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ہمارا مشن جاری رہے گا۔ آسان اہداف کو نشانہ بناکر دہشت گرد کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ حکومت سنبھالتے ہی ہم نے دہشتگردی کے خاتمے کا پختہ عہد کر لیا تھا‘ دہشتگردوں کے بے لچک روئیے کے بعد آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا‘ بہت سے عناصر اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں‘ دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن ضرب عضب کے تحت پولیس‘ افواج نے خون سے مہم کو پروان چڑھایا‘ تین برسوں کے دوران دہشتگردی کی کارروائیوں میں نمایاں کمی آئی ہے‘ ملکی سرزمین انسانیت کے دشمنوں کیلئے تنگ کر دی گئی ہے‘ دہشتگردی کی لہر عالمی چیلنج بن چکی ہے‘ دہشتگردوں کے بے لچک روئیے کے بعد آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا گیا۔ آپریشن ضرب عضب کے تحت پولیس اور افواج نے خون سے مہم کو پروان چڑھایا۔ دہشتگردی کی کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں‘ انسانیت کے دشمن اخلاق اور جغرافیے کی حدود سے نکل چکے ہیں‘ دہشتگرد یہ مت بھولیں پاکستانی قوم ایک فولادی عزم کے سانچے میں ڈھل چکی ہے‘ کوئی دہشتگرد قوم کے عزم میں شگاف نہیں ڈال سکتے‘ سنجیدگی سے ان پہلوئوں کا جائزہ لے رہے ہیں‘ جن پر توجہ دینی چاہئے۔ ہم دہشتگردوں کو دوبارہ سر نہیں اٹھانے دیں گے‘ ہماری حکومت اور 20 کروڑ عوام کا عزم ہے۔ باچا خان یونیورسٹی اور اے پی ایس علم کے نور سے روشن ہیں۔ ہم نے انتہاپسندی اور دہشتگردی کو امن و محبت سے بدلنے کی قسم کھائی ہے‘ پاکستان کی سرزمین انسانیت کے دشمنوں کیلئے تنگ کر دی گئی ہے‘ دہشتگرد‘ ان کے مددگار جس بھیس میں اور جس جگہ بھی چھپے ہیں‘ بچ نہیں سکیں گے۔ پنجاب حکومت کو ہدایت کر دی زخمیوں کے علاج میں کوتاہی نہ کی جائے‘ ہم دہشتگردی سے متعلق تمام عوامل پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘ دہشتگرد جان لیں کہ ناکامی ان کا مقدر ہے‘ دہشت گردی کے باوجود پاکستان ترقی کر رہا ہے‘ پاکستان کو ترقی یافتہ بنانے کا مشن جاری رہے گا۔ باہمی اتحاد سے سفر جاری رکھیں گے، تفریح گاہوں کی رونقیں کبھی ماند نہیں پڑنے دینگے۔ سانحہ گلشن اقبال پارک کے تمام شہداء کے لیے بلندی درجات اور ان کے ورثاء کے لیے صبر و جمیل کی دعا مانگتا ہوں جاں بحق ہو جانے والوں کے والدین ان کی مائوں بہنوں اور بیٹیوں کے دکھ کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ جب میں لاہور کے ہسپتالوں میں زخمیوں سے ملا تو مجھے اندازہ ہوا کہ ان کے حوصلے کس قدر بلند ہیں زخمی ہونے کے باوجود وہ بڑے مضبوط حوصلوںمیں تھے اس سے میرا عزم اور بھی مضبوط ہوا انشاء اللہ ان کی مسکراہٹیں واپس آنے تک میں آرام سے نہیں بیٹھوں گا میں ان ڈاکٹروں کی بھی تعریف کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے بہت عمدہ طریقے سے ان کا علاج معالجہ کیا میں نے مریضوں کے منہ سے ان کی تعریف سنی جنہوں نے خدا خوفی کا جذبہ رکھ کر ان مریضوں کا علاج کیا وہ شاباش کے مستحق ہیں میں میڈیا سے بھی اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف قوم کی آواز سے ہم آہنگ رہیں ایسے عناصر کے لیے زندگی کا ہر میدان تنگ کر دینا چاہیے تا کہ امن و سلامتی کی منزل کا حصول آسان ہو جائے اللہ تعالٰی ہمارا حامی و ناصر ہو۔ پاکستان پائندہ باد۔
نواز شریف / قوم سے خطاب
لاہور + اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + نیٹ نیوز + ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں اس جنگ کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں تک لے جانا ہو گا، انتہا پسندی کے نظریات معاشرے کے مستقبل کے لئے خطرہ ہیں۔ سانحہ گلشن پارک لاہور کی مکمل تحقیقات کی جائے۔ اگر وفاق سے کسی مدد کی ضرورت ہے تو مکمل تعاون کیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں حملے کی تحقیقات میں پیش رفت سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں لاہور دھماکے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بحیثیت قوم اور حکومت دہشت گردی کے خلاف عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے۔ بزدل دشمن آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دہشت گردوں نے میرے بچوں، بیٹیوں اور بیٹوں کو نشانہ بنایا، اللہ کی مدد سے دہشت گردوں کا ملک سے مکمل صفایا کریں گے ہمیں معصوم جانوں پر حملوں سے پہلے دہشت گردوں تک پہنچنا ہو گا۔ صوبائی حکومتیں دہشتگردی کیخلاف اطلاعات پر کارروائیاں تیز کریں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے جنوبی پنجاب اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے ، دہشت گردی کا خاتمہ قومی عزم ہے، قیام امن تک دہشت گردوں کیخلاف جنگ جاری رہے گی۔ اجلاس میں لاہور سمیت پورے ملک کی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اس موقع پر وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ، آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا اور پنجاب کے ہوم سیکرٹری اعظم سلیمان بھی موجود تھے۔ وزیراعظم کو لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خود کش حملے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ جس کے بعد وزیراعظم نے جنوبی پنجاب میں آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا۔ جس میں سی ٹی ڈی، رینجرز اور حساس ادارے حصہ لیں گے۔ وزیراعظم نے سختی سے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن کیا جائے آپریشن میں حصہ لینے والے کسی بھی ادارے کی طرف سے کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اس آپریشن کی نگرانی کریں گے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق براہ راست وزیر اعظم کو آگاہ رکھیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس اداروں نے کام مکمل کر لیا ہے سانحہ لاہور کے کسی سہولت کار کو چھوڑیں گے نہیں، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خاتمے کے لیے سکیورٹی ادارے آن بورڈ ہیں ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیاں کر کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکے ، دہشت گردوں کے خاتمے کا قوی عزم ہے ، دہشت گردی کیخلاف فتح پاکستانی قوم کا مقدر ہے ، ملک بھر سے دہشت گردوں کا صفایا کریں گے ، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیاں کر کے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے آپریشن ضرب عضب آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا ،دہشت گردوں کیخلاف جنگ کو منطقی انجام پر پہنچا کر ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں کامیابی ہمارے لئے بے حد اہمیت رکھتی ہے۔ قوم اور حکومت دونوں کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا عزم مزید مستحکم ہوا ہے۔ بزدل دشمن نرم اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ہمارا مقصد صرف دہشتگردی کا انفراسٹرکچر ختم کرنا نہیں بلکہ انتہاپسندی کا مائنڈ سیٹ بھی ختم کرنا ہے۔ یہ ہماری طرز زندگی کے لئے خطرہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان سرگرمی سے رابطہ ہو۔ اس سے قبل دہشت گرد مزید معصوم ہم وطنوں کونشانہ بنائیں ہمیں جنگ کو دہشت گرد تنظیموں کے دروازے پر لے جانی چاہئے۔ اجلاس میں پنجاب کے سرحدی علاقوں اور جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں ہی کیخلاف رینجرز اور پولیس کے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اور انٹیل یجنس شیئرنگ کو مزید تیز کرنے کی ہدایات دیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بارڈر ایریا میں آپریشن بلاتفریق ہو گا کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ پنجاب حکومت کو وفاقی حکومت کی جانب سے جو بھی مدد درکار ہو گی وہ فراہم کرینگے۔ انہوں نے پارکس کی سکیورٹی کے لئے خصوصی سکینرزفراہم کرنے کی پیشکش کی۔

ای پیپر-دی نیشن