لاہور دھماکہ:ایرانی افغان صدر کا وزیراعظم کو فون چین سعودی عرب روس برطانیہ کی بھی مذمت
اسلام آباد/ لندن/ نیو یارک (سپیشل رپورٹ، نیوز ایجنسیاں) افغانستان اور ایران کے صدور نے وزیراعظم محمد نواز شریف کو ٹیلیفون کرکے سانحہ لاہور پر اظہار افسوس کیا ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم کو ٹیلی فون کرکے سانحہ لاہور پر تعزیت اور افسوس کیا انہوں نے کہا ایران ہر قسم کی دہست گردی کی مذمت کرتا ہے جبکہ برطانیہ اور کینیڈا سمیت مختلف ممالک اور اقوام متحدہ نے لاہور میں دہشتگردانہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستانی حکومت اور عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون جاری رہے گا۔ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے صدر مملکت اور وزیراعظم کے نام تعزیتی پیغام میں کہا روس پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پاکستان کو مدد کی پیشکش کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور دکھ کا اظہار کیا اور کہا ہم پاکستان کی مدد کیلئے جو کچھ ہو سکا، کرنے کو تیار ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہانگ لی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کاربن نے بھی جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ دکھ کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی سیکرٹری خارجہ نے پاکستان میں موجود برطانوی شہریوں کیلئے سفری ہدایات بھی جاری کرتے ہوئے کہا وہ اپنی نقل و حرکت کو محدود کر دیں۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پیغام میں دھماکے کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔ ویٹی کن نے بھی لاہور بم دھماکے کی شدید مذمت کی اورکہا ایسٹرکے روز درجنوں بیگناہ افرادکے قتل عام نے ماحول غمزدہ کردیا ہے۔کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اقلیتی عیسائی برادری سمیت تمام پاکستانیوں کیلئے دعا بھی کرائی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں اس ہولناک دہشت گرد حملے کے مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے تک لانے کا مطالبہ کیا گیا۔ یو این ڈی پی کے نمائندے نے اسحق ڈار سے ملاقات میں بان کی مون کا پیغام پہنچایا۔ پیغام میں کہا گیا اقوام متحدہ پاکستان میں ترقیاتی کاموں کیلئے امداد جاری رکھے گی۔ ٹویٹر پر اپنے بیان میں ہلیری کلنٹن نے دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور تمام اقوام کو ہر صورت دہشتگردوں کو شکست دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا میری دعائیں سانحہ لاہور کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔ ترجمان وزیراعظم ہائوس کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے ٹیلی فون پر وزیراعظم نواز شریف سے سانحہ لاہور پر افسوس کا اظہار کیا۔ یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے اور نائب صدر نے ایک بیان میں کہا کہ لاہور میں دہشت گردوں کے حملے نے پرامن خاندانوں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ ادھر جرمنی کی وزارت خارجہ کی جانب سے سانحہ گلشن اقبال میں مرنیوالوں کے خاندان سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب سانحہ لاہور کی مذمت میں پیرس کے مشہور ایفل ٹاور کی روشنیاں بھی بند کر دی گئیں۔ ادھر امریکہ کے معروف اومنی ہوٹل کی عمارت کے بیرونی حصے روشنیوں سے پاکستان کا پرچم بنایا گیا۔ دریں اثنا کل جماعتی حیرت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی بھارت میں مقیم پاکستان ہائی کمشنر عبدالباسط کو فون کیا اور ان کی وساطت سے پاکستانی حکومت اور عوام کو اپنا تعزیتی پیغام پہنچایا۔ سعودی سفیر عبداللہ مرزوق الزہرانی نے بھی وزیر خزانہ اسحق ڈار سے ملاقات کی اور سانحہ لاہور پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں سعودی حکومت اور عوام پاکستان کے ساتھ ہیں۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ عدم استحکام کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ جاپان کے وزیراعظم شنزوابے اور وزیر خارجہ فومیو کشیدہ نے دہشت گردی کے افسوسناک واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے بھی وزیراعظم نواز شریف کے نام تعزیتی پیغام بھیجا، امریکی صدر اوباما اور ترک صدر اردگان بھی واقعہ کی مذمت کر چکے ہیں۔حریت رہنمائوں سید علی گیلانی‘ شبیر احمد شاہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی لاہور دھماکے کی مذمت کی ہے۔ چیئرمین حریت نے وزیراعظم نوازشریف سے کہا کہ وہ حملہ آوروں کو پہچانیں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے تعزیت کیلئے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو فون کیا۔ دیگر حریت رہنمائوں آسیہ اندرابی‘ شبیر احمد شاہ‘ ظفر اکبر بٹ اور محمد شفیع ریش نے بھی الگ الگ پیغامات میں دھماکے کو بیہمانہ کارروائی قرار دیا۔