بھارت کا پاکستانی ٹیم کو اہم معلومات ریکارڈ دینے سے انکار
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) پٹھانکوٹ واقعہ پر بھارتی ایجنسی ایف آئی اے نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم سے عدم تعاون کیا ہے۔ بھارت نے اہم معلومات، رپورٹس، ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عدم تعاون سے پٹھانکوٹ واقعہ کی تحقیقات پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ہے بھارت نے حملے سے قبل جاری انٹیلی جنس رپورٹ کی تفصیل نہیں دی پاکستانی ٹیم آج پٹھانکوٹ کا دورہ کرے گی ٹیم کو محدود اجازت دی گئی ہے، کل بدھ کو پاکستانی ٹیم نئی دہلی میں بھارتی انٹیلی جنس حکام سے ملاقات کرے گی۔ بھارت نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو اپنے افسروں کا موبائل ڈیٹا نہیں دیا اور حملے سے قبل جاری انٹیلی جنس رپورٹ کی تفصیل بھی نہیں دی۔ بھارت نے بی ایس ایف کے متعلقہ حکام تک رسائی بھی نہیں دی۔ قبل ازیں پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نئی دلی میں بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ہیڈکوارٹر پہنچی تو ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے ٹیم کو بھارت پہنچنے پر خوش آمدید کہا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیم کی آمد سے پہلے پٹھان کوٹ کے متعدد مقامات کو سیل کردیا گیا ہے۔ پاکستان کی 5 رکنی انویسٹی گیشن ٹیم کے کنوینر کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے اے آئی جی رائے طاہر ہیں۔ دوسری جانب بھارتی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل شردھ کمار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ بھارت سرکار کے پاس چھپانے کے لئے ایسا کچھ بھی نہیں پاکستانی ٹیم کو تحقیقات کے لئے جو بھی معاونت درکار ہو گی ہماری تحقیقاتی ایجنسی ان کو ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ ائیر بیس سمیت جہاں بھی رسائی چاہئے ہم ان کو فراہم کریں گے۔ کے پی آئی کے مطابق پاکستانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو این آئی کے ہیڈکوارٹر میں بھارتی ٹیم کی جانب سے پٹھانکوٹ حملہ کی اب تک کی تحقیقات کے بارے میں 90 منٹ پر مشتمل پریزنٹیشن دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اس حملہ کے سرحد پار تار جڑنے کے حوالے سے شواہد بھی پیش کئے گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق این آئی اے کی جانب سے ائر بیس کو کچھ اس طرح تار بند کیا جائے گا کہ پاکستانی ٹیم کی حساس علاقوں تک رسائی ممکن نہ ہو اور وہ ان علاقوں کو دیکھ بھی نہ پائیں جبکہ انہیں صرف وہ مقامات دکھائے جائیں گے جہاں مسلح افراد اور فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو اس دہشت گردانہ حملوں کے عینی گواہوں تک رسائی دینے کا منصوبہ ہے تاہم این ایس جی یا بی ایس ایف اہلکاروں تک رسائی نہیں ہو گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو تعاون جوابی تعاون کے اصول پر دیا جائے گا اور عین ممکن ہے کہ اس کے بعد بھارتی ٹیم کو بھی پاکستان جانے کی اجازت دی جائے۔ معلوم ہوا ہے کہ تمام گواہوں کو حاضر کیا جائے گا جن میں ایس پی پنجاب پولیس سلوندر سنگھ، اس کا صراف دوست راجیش ورما اور خانساماں مدن گوپال اور 17 زخمی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چاروں دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی جن میں ان کے آبائی گاؤں کا ذکر اور وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے انہیں بھارت میں بھامیال گاؤں کے راستے داخل ہونے میں مدد فراہم کی۔ بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے پٹھانکوٹ واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے اعلامیہ میں کہا ہے کہ پاکستانی جے آئی ٹی پٹھانکوٹ واقعہ کی تفتیشی ٹیم سے بھی ملاقات کی دورے کا مقصد پاکستانی ٹیم کو ثبوت فراہم کرنا ہیں ۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے سوالات کا اطمینان بخش جواب دیا گیا۔ بھارتی تفتیشی ٹیم نے تحقیقات کے جمع ثبوتوں سے پاکستانی ٹیم کو آگاہ کیا۔ بھارتی وزیردفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ پٹھانکوٹ ائر بیس پر حملے کا مقام نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے کنٹرول میں ہے اور بھارت آنیوالی پاکستانی جے آئی ٹی کو جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ بھی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ہی کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا اگر میں این آئی اے کو کرائم انوسٹی گیشن کی آزادی نہ دوں تو اس حوالے سے ناکامی کا الزام بھی وزارت دفاع پر آ جائے گا۔ ہم نے اس علاقے کو مکمل طور پر الگ کردیا ہے۔ پاریکر نے کہا ائر بیس پر لینڈنگ سے انکار کر دیا گیا ہے۔