قائد اعظم زار و قطار رونے والی شخصیت نہ تھے
مکرمی! نوائے وقت مورخہ 19مارچ میں حافظ محمد اقبال جاوید نے اپنے کالم میں لکھا اہے کہ زخمی خاکساروں کی حالت زار دیکھ کر قائد اعظم زار و قطار رو دیئے اور فرمایا کیا رعیت پر حکمران ایسا سلوک بھی کر سکتے ہیں۔ قائد اعظم کو اس سانحہ کا دکھ ضرور ہوا تھا مگر وہ زار و قطار رونے والے انسان نہ تھے وہ بڑے مضبوط کردار کے مالک تھے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ قائد کی آنکھوں میں دو دفعہ نمی کے اثرات دیکھے گئے تھے پہلی بار والٹن پر مہاجرین کی حالت زار دیکھ کر دوسری دفعہ جب وہ بیمار پڑے تھے تو انہیں مشرقی پنجاب میں مسلمانوں کے قتل عام کی خبریں مل رہی تھیں اس وقت بھی ان کی آنکھوں میں نمی دیکھی گئی تھی تاریخ پاکستان جو قائد اعظم کے ساتھ منسلک ہے کسی مورخ نے قائد اعظم کے بارے میں انہیں زار و قطار روتے ہوئے نہیں لکھا نہ ایسی حالت میں دیکھا تھا کہ وہ پبلک میں رو پڑے ہوں۔ (اختر مرزا، گلبرگ لاہور)