سانحہ گلشن پارک، 7 زخمیوں کی حالت تشویشناک، آج یوم دعا منایا جائیگا
لاہور + اسلام آباد (نامہ نگار+نیوز ایجنسیاں) گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خود کش دھما کے کی تحقیقات جاری ہیں۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے گزشتہ روز جائے حادثہ کا دورہ کیا۔انہوں نے اتوار کے روز پارک کے گیٹ پر ڈیوٹی دینے والے پی ایچ اے کے ملازمین اور پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کئے جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سانحے میں زخمی ہونے والوں اور عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کرنا شروع کر دیئے ہیں جبکہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی اپیل پر آج یکم اپریل کو یوم دعا منایا جائے گا اور ملک بھر کی مساجد میں سانحہ لاہور میں جاںبحق ہونے والوں اور ملکی سلامتی کے لئے دعائیں کی جائیں گی۔ دوسری جانب گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے ٹیم کو جیوفینسنگ اور فرانزک رپورٹس کا انتظار ہے۔ جے آئی ٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کو تاحال کال ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے جیو فینسی کی رپورٹ حاصل نہیں ہوئیں نہ فرانزک رپورٹ مرتب کی جا سکی ہیں۔ علاوہ ازیں سانحہ گلشن اقبال کے 128زخمیوں کا مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد کا سلسلہ تاحال جاری ہے جن میں 7افراد کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ علاوہ ازیںوفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹر ی مولانا حنیف جالندھری نے کہا ہے آج ہمارے ملک کی سب سے بڑی ضرورت یہ ہے ہر کوئی سچ بولے بالخصوص حکمران قوم کے سامنے سچ بولیں اور سچ کو چھپانے یا سچ کا سامنے کرنے سے گریز کا طرزعمل نہ اپنایا جائے۔ مظفرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق لاہور خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے یوسف کو4 دن بعد آہوں اور سسکیوں میں سپر دخاک کردیا گیا۔ یوسف کی نماز جنازہ کرم داد قریشی میں ادا کی گئی،گھر سے جنازہ اٹھا تو اہلخانہ اور یوسف کی بہنیں دھاڑیں مار کر روتی رہیں۔نمازجنازہ میں جمشید دستی، فاروق کھر، مفتی عقیل الرحمان پیرزادہ سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد یوسف کو ان کے آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف کی غمگین والدہ جیون مائی کا کہنا تھا کہ وہ یوسف کو دلہا بنانا چاہتی تھیں مگر یوسف کی نعش دیکھنے کو ملی۔ دہشت گردوں کو عبرتناک سزا دی جائے۔ جیون مائی نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس کے بیٹے یوسف اور خاندان کی عزت پرجو داغ لگایا گیا ہے وُہ صاف کیا جائے اور حکومت سرکاری طور پر اس بات کا اعلان کرے کہ یوسف دہشتگرد نہیں بلکہ سچا مسلمان اور محب وطن پاکستانی تھا۔