اسلام آباد: دھرنے کے دوران گرفتار 240 افراد رہا، 150 کا جوڈیشل ریمانڈ
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے سے گرفتار کئے گئے 150 افراد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے جبکہ مختلف تھانوں میں قید 240 افراد رہا کردیئے گئے ہیں۔ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے اور توڑ پھوڑ میں گرفتار ڈیڑھ سو سے زائد مظاہرین کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹس حیدر علی شاہ، نصیر الدین اور عدنان جمالی نے کی۔ جگہ کی کمی کے باعث کیس کی سماعت بخشی خانے میں ہوئی۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ، آئی نائن اور تھانہ کوہسار میں چار مقدمات درج ہیں۔ ادھر پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد بے قصور ثابت ہونے پر 240 سے زائد مظاہرین کو رہا کردیا۔ پولیس نے راولپنڈی اور اسلام آباد سے ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا تھا۔ علاوہ ازیں دھرنا اور جلائو گھیرائو پر راولپنڈی، اسلام آباد سے گرفتار درجنوں افراد کو جیلوں کو منتقل کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک میں مظاہرین کے منتشر ہونے پر جمعرات کو سی ڈی اے کا صفائی کا عملہ وہاں پہنچ گیا بڑے بڑے جھاڑو اٹھا رکھے تھے۔ گند اٹھانے کے ٹریکٹرز بھی ہمراہ تھے۔ ڈی چوک گرد و نواح کی صفائی کی گئی اور کوڑا کرکٹ اٹھا لیا گیا۔ اسی طرح نذر آتش کئے گئے کنٹینرز بھی ڈی چوک سے ہٹا لئے گئے ہیں۔ مزیں براں پاک فوج کے جوان سکیورٹی کے لئے چار روز تک پارلیمنٹ ہائوس میں تعینات رہنے کے بعد گذشتہ روز واپس چلے گئے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں 4 دنوں کے دھرنے سے ملکی معیشت کو ڈیڑھ ارب روپے کا ٹیکہ لگا۔ دوسری طرف ڈی چوک میں دھرنے کے باعث معطل رہنے والی موبائل سروسز کے باعث قومی خزانے کو پانچ کروڑ 24 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔کشمیر سے افغانستان تک مختلف اشیاء کی سپلائی متاثر رہی۔ ڈیڑھ ہزار ٹرکوں اور ٹریلرز کا پہیہ رکا رہا۔ نظام زندگی منجمد ہونے سے سرکاری اداروں کا نظام اور کام بھی مفلوج رہا۔ علاوہ ازیں راولپنڈی، اسلام آباد میں میٹرو بس سروس 4 روز بعد بحال ہو گئی اور مرمت کا کام شروع ہو گیا ہے۔