• news

میرپور خاص میں مصطفی کمال کے قافلے پر حملہ‘ پتھرائو‘ شرٹ کے بٹن ٹوٹ گئے‘ انیس قائم خانی زخمی

میرپور خاص + کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال گزشتہ روز پارٹی آفس کے افتتاح کیلئے میرپور خاص پہنچے تو انکے قافلے پر نامعلوم افراد نے پتھرائو کر دیا۔ ڈنڈے اور انڈے برسا دیئے جس سے قافلے میں شامل گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے بتایا گیا ہے کہ مصطفیٰ کمال قافلے کی صورت شہر میں داخل ہوئے تو مخالفین نے مظاہرے شوع کر دیئے۔ پولیس نے مظاہرہ کرنے والی خواتین کو ہٹانے کی کوشش کی تو خواتین نے چپلوں سے پولیس کی پٹائی کر دی۔ مصطفیٰ کمال کے حامیوں اور مخالفین نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی، دونوں طرف کے کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی جس سے کارکنوں کے کپڑے پھٹ گئے۔ حمید پورہ کالونی میں مصطفیٰ کمال اور انیس ایڈووکیٹ پر حملہ بھی کیا گیا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران مخالفین نے مصطفیٰ کمال کو گاڑی سے نکالنے کی کوشش کی اس دوران مصطفیٰ کمال کے کپڑوں کے بٹن ٹوٹ گئے، پولیس نے مداخلت کرکے مصطفیٰ کمال کو بچایا اور بحفاظت انیس قائم خانی کے گھر لے گئے۔ جہاں مصطفیٰ کمال نے کپڑے تبدیل کئے۔ ہاتھا پائی کے دوران انیس قائم خانی کے چہرے پر زخم آئے، مصطفیٰ کمال کی آمد کے راستوں پر مخالف عورتیں جمع تھیں، مصطفیٰ کمال کی گاڑی پر پتھرائو سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ترجمان پاک سرزمین پارٹی نے کہا ہے کہ میرپور خاص میں ایک گروپ کی جانب سے ریلی پر حملہ کی گیا حملے میں تمام رہنما محفوظ رہے۔ دریں اثنا پارٹی آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمیں پتھر مارنے والے معصوم لوگ ہیں پتھر مارنے والے اگلی بار پھولوں سے استقبال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شیطان کو سمجھنے میں 30 سال لگے، پتھر مارنے والوں کا کوئی قصور نہیں اللہ نے تمہیں کارخیر کیلئے چن لیا اگلی بار پتھر مارنے والوں کیلئے پھولوں کے ہار لیکر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین جب پتھر برسا رہے تھے تو میں نے خدا کا شکر ادا کیا، پتھر کھانے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں، مجھ پر پتھرائو اس بات کی گواہی ہے کہ ہم کامیاب ہو گئے میں کسی کی خواہشات پر نہیں چلوں گا کارکنوں کو زخمی کرنے والوں کو خراش بھی نہیں آنی چاہئے، ان کے ہاتھ سے پتھر لیکر قلم دینا ہے بدلہ نہیں لینا، ہمارے ساتھ عورتیں اور بچے تھے، وہ بھی پتھرائو سے زخمی ہوئے۔ سندھ کے عوام نفرت بھلا کر نئی شروعات کریں، نہتے لوگوں کو مارا پیٹا گیا، یہ بھٹکے ہوئے معصوم لوگ ہیں، اگلی بار یہ تم سے زیادہ ہمارا پرجوش استقبال کرینگے۔ انہوں نے کہا ہر گلی ہر گھر کا آدمی باہر نکلا ہو گا، اتنا کچھ ہونے کے بعد بھی اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں موجود ہیں۔ مصطفی کمال نے نام لئے بغیر الطاف حسین پر تنقید کی اور کہا کہ مخالفین کا قائد دن میں کچھ اور رات کو کچھ بولتا ہے، خدا کے واسطے آپس میں دشمنیاں بند کر دیں، سندھی اور اردو بولنے والوں میں کوئی لڑائی نہیں کرا سکتا، قائد ایم کیو ایم کو صرف لاشیں چاہئیں۔ وہ ایسا بیان دیتا ہے کہ کلاشنکوف نکل آئیں، ہم نے قائد ایم کیو ایم کی دی ہوئی نوکری کو لات ماری، ہمیں اس شیطان کے ساتھ نہ جوڑا جائے، اس شخص کو سیاست کرنے کیلئے نعشیں چاہئیں۔ ہمیں نفرتوں کو ختم کر کے لوگوں کو گلے لگانا ہے، یہ شخص کبھی صوبہ سندھ کو الگ کرنے، توڑنے کی بات کرتا ہے، یہ بھارتی ایجنٹ ہے، اس آدمی کا کوئی بھائی بہن رشتہ دار پاکستان میں نہیں، یہ نوجوانوں کو اسلحہ کی ٹریننگ کی باتیں کرتا ہے، جو بستر سے باتھ روم تک نہیں جا سکتا وہ کسی کی جان کیا لے گا۔ سندھ کے رہنے والے تمام باشندے اس آدمی کی باتوں میں آ کر آپس میں نفرت نہ کریں، 24 اپریل کو وطن پرستی کا جشن منائیں گے۔ قبل ازیں کراچی ائرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا ہمارے لئے آج بھی ڈاکٹر فاروق ستار معصوم اور مظلوم آدمی ہیں، اس لیے انہیں 7 خون معاف ہیں۔ میر پور خاص میں پارٹی دفتر کے افتتاح کے لیے روانگی سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ فاروق ستار کی جانب سے کی جانے والی کسی بات کا کوئی جواب نہیں دیں گے، ان کے ساتھ الطاف حسین جو کچھ صبح شام کرتے ہیں اس کی وجہ سے ہی وہ فاروق ستار کو مظلوم اور معصوم کہتے ہیں ، وہ آج بھی ہمارے بھائی ہیں اور ہم ان کے بارے میں کوئی بھی بات کرکے ان پر بوجھ نہیں بڑھانا چاہتے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ہم ایک مربوط منصوبے کے ساتھ عوام کو یکجا کرنے کے لئے پاکستان آئے ہیں ۔ پاکستان میں آنے کا مقصد سیاست کرنا ہے کرکٹ کھیلنے نہیں آئے جو روز وکٹیں گرانے کی بات کی جائے، ہمیں اب مستقبل کا سوچنا ہے۔ ہمارا پیغام تیزی سے پھیل رہا ہے، لوگ ہماری بات کو سمجھ رہے ہیں اور ہمیں دنیا بھر سے ٹیلیفون کالز آرہی ہیں، عنقریب پاکستان کی ہر گلی میں ہمارے دفاتر ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن