بھارتی جاسوس کی گرفتاری سے متعلق قیاس آرائیاں‘ دوستی پر منفی اثر پڑ سکتا ہے: ایرانی سفارتخانہ
اسلام آباد (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) ایران نے کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں بھارتی جاسوس کی گرفتاری سے متعلق ایسی باتیں پھیلائی گئی ہیں جس سے ایران اور پاکستان کے درمیان موجود دوستی اور اخوت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پاکستان میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والے پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ قدرتی طور پر جو لوگ دو اسلامی ہمسایہ ممالک ایران اور پاکستان کے درمیان فروغ پاتے تعلقات سے خوش نہیں، وہ مختلف طریقوں، ناخوشگوار باتوں اور کبھی کبھی توہین آمیز بیانات پھیلا کر یہ کوشش کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے حالیہ دورہ پاکستان میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو کمزور کریں، ایران پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو خراب کر سکیں۔ ایرانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ گذشتہ 70 سالہ تاریخ میں پاکستان کی مغربی سرحدوں پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کیا گیا۔ بیان میں صدر روحانی کے بیان کا حوالہ بھی دیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی اور پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے‘۔ بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ توہین آمیز باتوں کے پھیلانے سے دونوں ممالک کے ایک دوسرے سے متعلق مثبت اور مخلصانہ نقطہ نظر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ’’را‘‘ کے حاضر سروس افسر کل بھوشن یادیو کی گرفتاری پر ایرانی سفارتخانے کے باضابطہ ردعمل میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جاسوس کی گرفتاری پر قیاس آرائیوں سے پاکستان، ایران دوستی اور محبت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ ایران کو کبھی پاکستان کی مغربی سرحدوں پر کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا، مشترکہ سرحدوں کو دوستی اور محبت کی سرحدیں تسلیم کرتے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایران ہمیشہ پاکستان کو متحد دیکھنا چاہتا ہے اور اس کا قابل اعتماد ہمسایہ ہے۔ گزشتہ کچھ روز سے پاکستانی میڈیا پر بھارتی ایجنٹ کے حوالے سے ایسی خبریں نشر کی جا رہی ہیں جو دونوں ملکوں کے دوستانہ تعلقات پر منفی اثر مرتب کر سکتی ہیں۔ ایسے عناصر جو دونوں اسلامی ممالک پاکستان اور ایران کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر خوش نہیں ہیں وہ ایسی بے بنیاد خبریں اور پروپیگنڈا کر رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دراڑیں پیدا کی جا سکیں۔ ایرانی صدر روحانی نے پاکستان کا دورہ کیا جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا ثبوت ہے۔ ایران پاکستان کے ساتھ اپنی سرحدوں کو امن کی سرحدیں سمجھتا ہے۔ ایسی خبریں دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اور عوام ایران کے ساتھ ایک خصوصی تعلق رکھتے ہیں، ان تعلقات کی اہمیت اور ضرورت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔