اسقاط حمل پر خاتون نہیں ڈاکٹر کو سزا ملنی چاہیے: ٹرمپ کا نیا پینترا ‘ان کی ایٹمی پالیسی تباہ کن ہے: وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن (آن لائن) امریکہ میں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر امریکہ میں اسقاطِ حمل غیرقانونی قرار دیا جاتا ہے تو ایسا کرنے والی خواتین کو کسی نہ کسی قسم کی سزا ملنی چاہیے۔ اس سے پہلے ایم این بی سی نیٹ ورک کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں انہوں نے ’اسقاطِ حمل کروانے والی خواتین کو سزا دینے‘ کی بات کہی تھی جس پر شدید تنقید کی گئی۔ لیکن اب ٹرمپ نے پینترا بدلتے ہوئے کہا ہے کہ ’صرف وہ شخص (ڈاکٹر) جو یہ اسقاطِ حمل کرے گا اسے سزا ہونی چاہیے۔تاہم ان کا کہنا تھا کے اس حوالے سے ان کا موقف اب بھی وہی ہے۔ صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ بعض مخصوص معاملات کے علاوہ اسقاطِ حمل پر مکمل پابندی کے حامی ہیں۔ بعض اسقاط حمل کے مخالف گروہوں نے بھی ٹرمپ کے ابتدائی بیان کو ’انتہائی‘ قرار دیا تھا۔ بعض اسقاط حمل کے مخالف گروہوں نے بھی ٹرمپ کے ابتدائی بیان کو ’انتہائی‘ قرار دیا تھا۔ اسقاطِ حمل کے خلاف کام کرنے والے ادارے کی در جینی مینسینی نکا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ کے بیان کا زندگی کے حق میں جاری مہم اور اسقاطِ حمل جیسے تکلیف دہ عمل کا انتخاب کرنے والی عورت سے کوئی تعلق نہیں۔ ٹرمپ کے سب سے قریبی حریف ٹیڈ کروز کا کہنا تھا ’ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ مسائل کو سمجھتے نہیں اور وہ توجہ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کہہ جاتے ہیں۔ صدر اوباما کے مشیر بن رہوڈز نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایٹمی پالیسی تباہ کن ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ صدر بن گئے تو جاپان اور جنوبی کوریا سے فوج واپس بلا لیں گے اور دونوں ممالک کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت دیدی جائے گی۔
ٹرمپ پھر گئے