وہاڑی: 2 مجرموں کو کل پھانسی دی جائےگی لاہور میں ایک کو 5 اپریل کو ہو گی
وہاڑی + بورے والا + شیخوپورہ + سیالکوٹ + چیچہ وطنی + میرپور خاص (نامہ نگاران + نامہ نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وہاڑی میں قتل کے 2 مجرموں کو کل2 اپریل کو پھانسی دی جائے گی۔ لاہور میں ایک کو 5 اپریل کو لٹکایا جائے گا۔ میرپورخاص میں 5 بھائیوں کے قاتل 2 افراد، سیالکوٹ میں تہرے قتل کے ملزم کو 3 بار سزائے موت کا حکم سنایا گیا۔ ڈسٹرکٹ اےنڈ سےشن جج وہاڑی نے وہاڑی جےل میں قید سزائے موت کے منتظر دو قیدیوں عبدالغفار چھانگا اور خالد پرویز بھٹی کے بلیک وارنٹ جاری کرتے ہوئے سزائے موت پر عمل درآمد کا حکم جاری کر دیا دونوں قیدیوں کو کل 2۔اپریل بروز ہفتہ وہاڑی جےل میں پھانسی دی جائے گی۔ خالد پرویز بھٹی سکنہ بھٹےاں والی نے قیصر محمود اےڈووکےٹ کو ایڈےشنل سےشن جج بورےوالا کی عدالت کے قریب پستول کے فائر سے قتل کر دیا تھا۔ سزائے موت کے دوسرے قیدی عبدالغفار چھانگا سکنہ 9/WBوہاڑی نے شفیق کو پستول کے فائر سے قتل کر دیا تھا اس جرم کی پاداش میں اس کے خلاف تھانہ سٹی وہاڑی میں 14اگست1988 کو مقدمہ درج کیا گےا تھا اسے ایڈےشنل سیشن جج وہاڑی کی عدالت سے6مارچ 1991 کو سزائے موت کا حکم سنایا۔ ڈسٹرکٹ جج شیخوپورہ اکمل حسین نے دوہرے قتل کے مجرم فرخ شہزاد جو قصبہ جھبراں کا رہائشی تھا کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں مجرم کو پانچ اپریل کو سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور میں پھانسی دی جائے گی اس نے نشہ کیلئے پیسے نہ دینے پر 12سال قبل اپنی بیوی نسیم اختر اور چھ سالہ بیٹی حدیقہ شہزاد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میرپور خاص نے 5 بھائیوں کے قتل میں ملوث 2 مجرموں کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ مجرم قربان اور قدرت اللہ کو 5'5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کم کیا گیا۔ ملزمان نے 2013ءمیں حیدرآباد میں 5 بھائیوں کو قتل کیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج سیالکوٹ اورنگزیب نے تھانہ صدر سیالکوٹ کے تہرے قتل کے مقدمہ میں ملوث ملزم عطاءالرحمان کو جرم ثابت ہوجانے پر تین بار سزائے موت اور دس دس لاکھ روپے مقتولین کے ورثاءکو ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ فاضل عدالت نے مجرم عطاالرحمان کو زیر دفعہ 324 ت پ پانچ سال قید بامشقت اور پچاس ہزار روپے زخمی کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق موضع نگور کی عائشہ بی بی نے 2009میں قصبہ بھڈال کے سمیر احمد سے شادی کی تھی جس کا مجرم عطاءالرحمان کو رنج تھا۔ 25دسمبر 2011کومجرم عطاءالرحمان نے اپنے ساتھی عطاءاللہ کے ہمراہ اپنی 24سالہ ہمشیرہ عائشہ بی بی، عائشہ کی 20سالہ نند کائنات بی بی اور دیور 18سالہ ضمیر کو فائرنگ کرکے قتل اور عائشہ بی بی کی ساس پچپن سالہ صغراں بی بی کو شدید زخمی کیا تھا۔ واضح رہے کہ ملزم عطاءاللہ پہلے ہی دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہلاک ہو چکا ہے۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اےنڈ سیشن جج چیچہ وطنی رفعت سلطان شیخ نے قتل کے دو مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے دو مجرموں کو سزائے موت اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانے کا حکم سنایا فاضل عدالت نے محلہ محمد آباد کے رہائشی مجرم بلال کو سزائے موت اور اےک اےک لاکھ روپے جرمانہ کا حکم سناےا استغاثہ کے مطابق ملزم بلال نے اپنے دوست نوےد کو گلا دبا کر قتل کر دیا تھا اور اسکی لاش قریبی پلاٹ میں پھینک دی تھی۔ فاضل عدالت نے دوسرے مقدمہ قتل کا فےصلہ سناتے ہوئے چک 93/12-L کے رہائشی مجرم غلامصطفی کو سزائے موت اور اےک لاکھ روپے جرمانہ کا حکم سناےا استغاثہ کے مطابق ملزم غلام مصطفی نے احاطہ کے تنازعہ پر اپنے گاﺅں کے عبدالرزاق کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔
پھانسی/سزائے موت