• news

سری نگر میں پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا‘ کشمیری طلباءپر ہندو غنڈوں کا تشدد

واشنگٹن (نمائندہ خصوصی + سپیشل رپورٹ) مختلف ممالک سے آئے سینکڑوں کشمیریوں نے نیوکلیئر سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر دوسرے روز بھی کنونشن سنٹر کے باہر مسئلہ کشمیر کے حل کی اہمیت اجاگر کرنے اور کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کتبے اٹھائے کھڑے تھے اور وہ ”کشمیر ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے“ استصواب رائے کا وقت آ گیا، مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج نکالی جائے کے نعرے لگاتے رہے۔ مظاہرین کی قیادت ورلڈ کشمیر اوئرنیس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیوکلیئر سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کرنیوالے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت ہر ملک کے سربراہ کو تسلیم کرنا ہو گا کہ عالمی امن اور سلامتی کا راستہ کشمیر سے ہو کر گزرتا ہے، انہیں اس مسئلہ کے حل پر توجہ دینی ہو گی۔ کشمیری امریکن کونسل کے صدر ڈاکٹر امتیاز خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 2 ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان وجہ کشیدگی ہے۔ بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنی پڑینگی، مظاہرین سے سابق مشیر وزیراعظم آزاد کشمیر سردار سرور خان نے بھی خطاب کیا۔
کشمیر فلیش پوائنٹ
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی ورلڈ ٹی 20 میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست پر سری نگر میں جشن منانے والے کشمیری طلباءپر انتہاپسند ہندو طلباءکے گروپ نے حملہ کر دیا۔ لڑائی میں کئی طلباءزخمی ہو گئے۔ ہنگامہ آرائی کے بعد کالج کو بند کر دیا گیا۔ پولیس نے غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیری طلباءپر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ دوسری طرف سری نگر میں گزشتہ روز ایک پار پھر پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔ غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق بھارتی فورسز نے نوجوانوں کو ہوائی فائرنگ کرکے منتشر کردیا۔ کشمیری نوجوانوں نے پاکستان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔

ای پیپر-دی نیشن