اپوزیشن کو منالیا، امید ہے 11 اپریل کو پی آئی اے بل متفقہ طور پر منظور ہوجائیگا: اسحاق ڈار
لاہور (کامرس رپورٹر ) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے بل پر اپوزیشن کو منالیا ہے اور امید ہے کہ 11 اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسے متفقہ طور پرمنظور کرلیا جائیگا۔ 0.4 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 16 ارب روپے اضافی قومی خزانے میں آئے ہیں۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت مزید ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونیوالی کمی کے تناسب سے نیچے نہیں آئیں، ملک کی ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل نا گزیر ہے اس لئے معیشت کو سیاست سے الگ رکھا جانا چاہئے۔ میثاق جمہوریت کی طرح معیشت کیلئے بھی میثاق طے پانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور شیخ زید ہسپتال میں تعاون کے سمجھوتے پر دستخطوںکی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا المیہ ہے کہ معاملے کو سمجھے بغیر شور مچایا جاتا ہے۔ پی آئی اے کے بل پر اپوزیشن کو حقائق سے آگاہ کیا ہے جس میں انہیں بتایا ہے کہ کوئی ہوٹل فروخت کئے جارہے ہیں اور نہ ہی انتظامی امور 26 فیصد سٹرٹیجک پارٹنرز کے حوالے کئے جائیں گے بلکہ انتظامی اختیارات حکومت کے پاس رہیں گے۔ ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے اور انہیں نہیں دہرائیں گے۔ یہ وہی تاجر ہیں جنہوں نے مشرف کے دور میں 22 روز تک ہڑتال کی اور 2013ء میں پیپلز پارٹی کے دور میں بھی اپنی بات منوائی لیکن آج وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ ٹیکس دے سکتے ہیں وہ ٹیکس نیٹ میں آئیں جس سے قومی خزانے کو ہی فائدہ ہوگا ۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے کام کر رہے ہیں اور نئے لوگوں کو لانے کیلئے وقت دینے میں کوئی حرج نہیں۔ پاکستان نے بہت بہتر قیمت پر ایل این جی کا معاہدہ کیا ہے، اسکی مقامی قیمت کے تعین کیلئے پی ایس او کے ساتھ معاملات حل کرلیں گے۔ چیئرمین اوگرا کی تقرری کیلئے حکومت نے میری سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے۔ اس کیلئے گیارہ نام شارٹ لسٹ کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی اسحاق ڈار جو چیئرمین امورمذہبی کمیٹی داتا دربار بھی ہیں، نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دربار کے اطراف سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تجاوزات کے خاتمے کیلئے ہدایات جاری کیں۔