حکومت نے مشرف کے حوالے سے عدالت میں گول مول موقف اپنایا: افتخار چودھری
اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ و سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت نے پرویز مشرف کے معاملے میں عدالت میں گول مول موقف اپنایا ہے۔ اٹارنی جنرل سے بارہا حکومتی موقف اور ای سی ایل میں پرویز مشرف کا نام رکھنے کے بارے میں دریافت کرنے کے باوجود موقف پیش کیا گیا نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی ہدایات پیش کی گئیں۔ پرویز مشرف کا نوازشریف اور فوج کا شکریہ ادا کرنا بھی حکومت اور انکے درمیان ملی بھگت ثابت کرتا ہے۔ پارٹی ترجمان شیخ احسن الدین کے مطابق ان خیالات کا اظہار افتخار محمد چودھری نے گلشن اقبال پارک کے زخمیوں کی عیادت کرنے کے بعد میاں عاشق حسین سینئر ممبر آرگنائزنگ کمیٹی کے دفتر میں پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افتخار محمد چودھری نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا، سیاسی نظریات سے مبرا ہو کر اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے سے ہی ممکن ہوگا، دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو کڑی نظر رکھنا ہوگی۔ شیخ احسن الدین نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف ہماری پارٹی نے پہلے بھی قرارداد منظور کی تھی۔ حالیہ اجلاس میں بھی مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں پر نظر رکھنے کیلئے اختیارات فوری طور پر لوکل باڈیز کو منتقل کئے جائیں۔ افتخار محمد چودھری کے دورہ شکر درہ، بدھام اور لاہور نے اس بات کو ثابت کردیا ہے کہ پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔