• news

’’بھارت ماتا کی جے‘‘ نہ کہنے والے لاکھوں مسلمانوں کے سر کاٹ سکتے ہیں: ڈھونگی گرو رام دیو

نئی دہلی (بی بی سی) ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے کے حوالے سے معروف ڈھونگی ہندو یوگا گرو بابا رام دیو کا مسلمانوں کیخلاف بغض باطن باہر آ گیا۔ گزشتہ روز ریاست ہریانہ کے ضلع روہتک میں آر ایس ایس کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں، نہیں تو لاکھوں (مسلمانوں کے) سر تن سے جُدا کر دیتے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کا نام لئے بغیر اور مسلمانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے رام دیو نے کہا: ’کوئی آدمی ٹوپی پہن کر کھڑا ہو جاتا ہے۔ بولتا ہے کہ میں ’’بھارت ماتا کی جے نہیں بولوں گا‘‘ چاہے میری گردن کاٹ لو، ارے اس ملک میں قانون ہے ورنہ تیری ایک کی کیا ہم تو لاکھوں کی گردن کاٹ سکتے ہیں، لیکن ہم اس ملک کے قانون کا احترام کرتے ہیں۔‘ خیال رہے کہ انڈیا میں گذشتہ چند ماہ سے ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے پر تنازع جاری ہے اور مختلف گوشوں سے اس کی حمایت اور مخالفت میں آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ کانگریس اور آر جے ڈی کے رہنماؤں نے بابا رام دیو کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان سنجے جھا نے ٹویٹ کیا کہ ’بابا رام دیو آر ایس ایس کی کانفرنس میں سر کاٹنے کی دھمکی دیتے ہیں جو کہ تشدد بھڑکانا اور عوام کو ڈرانا ہے۔ وزیراعظم مودی ہمیں آپ کی کارروائی کا انتظار ہے۔‘ جبکہ آر جے ڈی رہنما منوج جھا نے ٹی وی پروگرام میں کہا: یہ عناصر بھارت کو ہندو طالبان میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت ماتا کی جے سے کوئی مطلب نہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ نہ کبھی گاندھی نے ’بھارت ماتا کی جے‘ لکھا نہ نہرو نے نہ سبھاش بوس نے نہ امبیدکر نے وہ سب ’جے ہند‘ لکھا کرتے تھے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ایم پی اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ اگر کوئی ان کی ’گردن پر چھری بھی رکھ دے تب بھی وہ بھارت ماتا کی جے نہیں کہیں گے۔‘ اس کے جواب میں حکمراں جماعت بی جی پی کے جنرل سیکرٹری کیلاش وجے ورگیا کا کہنا تھا کہ جو بھی ’بھارت ماتا کی جے‘ نہیں کہہ سکتا اسے بھارت میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایک روز پہلے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فیدنیوس نے بھی اسی طرح کا بیان داغ دیا جبکہ یونینسٹ ذہنیت کے مالک فلمی شاعر جاوید اختر نے ہندو تنظیموں کو ’’رام‘‘ کرنے کے لئے بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگاتے ہوئے اسد الدین اویسی پر کڑی تنقید کی اور انکے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ اسی معاملے پر مہاراشٹرا میں اسد الدین کی پارٹی کے رکن اسمبلی وارث پٹھان کو اسمبلی سے معطل کر دیا گیا تھا جبکہ گذشتہ ہفتے دیوبند میں واقع اسلامی تعلیم کے اہم مرکز دارالعلوم نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت ماتا کی جے کا نعرہ لگانا دین اسلام کے منافی اور حرام ہے۔

ای پیپر-دی نیشن