متحدہ کی ایم پی اے بلقیس مختار پاک سرزمین پارٹی میں شامل، اسمبلی سے استعفیٰ کا اعلان
کراچی (خصوصی رپورٹر) رکن سندھ اسمبلی بلقیس مختار بھی مصطفی کمال کی پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہوگئیں۔ مصطفی کمال نے بلقیس مختار کو پارٹی میں شمولیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام وکٹ گرانا نہیں‘ ہزاروں لوگ ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ مصطفی کمال نے کراچی میں پاک سر زمین پارٹی کے رہنمائوں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے ہر حصے میں جہاں پاکستانی بستے ہیں وہاں سے ہمیں فون آ رہے ہیں‘ زیادہ سچ نہیں بولنا چاہتا ورنہ دوسری طرف زیادہ پریشانی شروع ہو جاتی ہے‘ دوسری طرف کے لوگ ہی ہمیں ان کی خبریں دے رہے ہیں۔ آج کل کارکنوں سے بڑی تمیز سے پیش آیا جا رہا ہے ‘ جس نام سے فاروق بھائی کو پریس کلب کے باہر بلایا گیا ان پر سلام ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایم کیو ایم کے قائد کو فالو کرنے کے لئے کوئی ایک مقصد بتایا جائے یہ واحد پارٹی ہے جو فخر سے کہتی ہے کہ ہمارے قبرستان بھر گئے‘ کراچی میں بسنے والی نسلیں تباہ‘ دہشت گرد‘ را کے ایجنٹ اور بدتہذیب ہوگئیں۔ مزار قائد کے پاس ریلی میں صحافیوں کو جو کہا گیا ہے اس کا ایک لفظ بھی نہیں کہہ سکتا‘ طارق میر نے خود بیان دیا کہ ایم کیو ایم کے قائد چار دفعہ را کے سربراہ سے ملے‘ فاروق ستار معصوم اور مظلوم ہیں‘ اسٹیبلشمنٹ کے ہوتے تو نائن زیرو بند ہو چکا ہوتا۔ فاروق ستار یا لندن سے ایم کیو ایم کے قائد کا کوئی نمائندہ یہ بات کہہ دے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کرانے کے لئے پیسے دینے کی بات انہوں نے غلط کی ہے تو اسی وقت اس بات کا جواب دوں گا۔ بلقیس مختار نے کہا کہ میں کسی سے نہیں ڈرتی‘ مرنے کا بھی خوف نہیں‘ سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اپنے جاں نثاروں کو جرائم پیشہ کہا ہے۔ انہوں نے خواتین کے حقوق کے لئے کچھ نہیں کیا‘ محرومی جگا کر اردو بولنے والوں کو ٹارگٹ کلر اور بھتہ خور بنا دیا گیا‘ ہر محب وطن کو بتانا چاہتی ہوں کہ اردو بولنے والے ٹارگٹ کلر اور بھتہ خور نہیں ہیں۔ جب کارکن گرفتار ہوئے تو قائد ایم کیو ایم نے انہیں کریمنل کہا‘ جس دن صولت مرزا کو پھانسی ہوئی اس دن بہت روئی تھی‘ ہم را کے ایجنٹ اور وطن دشمن نہیں اگر میں یہاں آ سکتی ہوں تو گھروں میں بیٹھے پرانے کارکن و رہنما کیوں نہیں آ سکتے؟ آپ نے پرانے کارکنوں کو بھلا دیا ہے‘ آپ کو وہ لوگ پسند ہیں جو چاپلوسی اور ہاں میں ہاں کریں‘ آپ نے ہمیں وطن دشمن‘ بھتہ خور ٹارگٹ کلر اور را کے ایجنٹ کے خطاب ملے‘ ہمیں کہا جاتا ہے غدار اور بے وفا ہو گئے ہیں‘ فسق و فجور میں پڑے لوگ مستقبل پر دھیان نہیں دیتے۔ بھائیوں اور بہنوں کو کہتی ہوں کہ مصطفی کمال جیسے لوگ تمہارے مستقبل کے لئے آئے ہیں‘ یہی سہانے سپنے دئیے گئے کہ منزل اور مقصد ملے گا‘ پاک سرزمین پارٹی کے رہنمائوں کی گفتگو سن کر احساس ہوا کہ انہیں جوائن کروں‘ میں نے خاتون ہوکر ہمت کی‘ ہم نے 35سال متحدہ قومی موومنٹ کو خدمات دی ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرس کے اختتام پر نعرہ بلند کیا کہ ’’ہم نہ ہوں ہمارے بعد‘ پاک سرزمین شاد باد‘‘