ٹھٹھہ: موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ، چیئرمین جئے سندھ تحریک شفیع کرنانی جاں بحق
ٹھٹھہ (نیٹ نیوز) جے سندھ تحریک کے چیئرمین اور قومیت پرست رہنما شفیع کرنانی موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے۔ بی بی سی کے مطابق یہ واقعہ بدھ کو شام ساڑھے سات بجے کے قریب ٹھٹہ شہر میں مکلی بائی پاس کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ دو موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کی جس سے وہ موقعے پر دم توڑ گئے جبکہ حملہ آور فرار ہو گئے۔ شفیع کرنانی کے بھائی حاجی انور کرنانی نے بتایا کہ انکے بھائی بچوں کو ٹیوشن کے لئے چھوڑ کر موٹر سائیکل پر واپس گھر جا رہے تھے کہ ان پر حملہ ہو گیا، انھیں سینے سمیت جسم میں گولیاں لگیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے مقامی طور پر دو فریقین سے انکے زمین کے معاملات پر اختلافات رہے ہیں جن کا برادری سطح پر کئی سال قبل تصفیہ ہوگیا تھا تاہم سیاست کی وجہ سے ان کے بھائی کو دھمکیاں ضرور ملتی رہی تھیں۔ شفیع کرنانی زمانہ طالب علمی سے جئے سندھ محاذ سے وابستہ رہے۔ انکا شمار جی ایم سید کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ حاجی انور کرنانی نے بتایا کہ 1994ء میں جب پشتون رہنما خان عبدالغفار خان سندھ کے دورے آئے تو اس موقع پر شفیع کرنانی کو گرفتار کر لیا گیا اور 17 ماہ بعد انھیں رہائی ملی۔ اس کے بعد بھی وہ کئی بار جیل جا چکے تھے۔ وہ کچھ عرصہ جے ایم سید کے پوتے جلال محمود شاہ کی جماعت سندھ یونائیٹڈ پارٹی میں شامل رہے لیکن بعد میں جئے سندھ تحریک میں اپنا الگ دھڑا بنا لیا۔ شفیع کرنانی پاکستان سٹیل ملز میں انجینئر بھی رہے۔ 2002ء میں کراچی پریس کلب پر احتجاج اور گرفتاری کے بعد انھیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا ان دنوں وہ اپنی آبائی زمینیں سنبھالتے تھے۔ شفیع کرنانی کے قتل کی خبر پھیلتے ہی ٹھٹھہ سمیت اندرون سندھ کے کئی شہروں میں دکانیں بند ہو گئیں۔ کارکنوں کی بڑی تعداد ٹھٹھہ کے ہسپتال میں جمع ہو گئی۔