• news

دولت چھپانے کے الزامات کے بعد وزیراعظم کو مستعفی ہو جانا چاہئے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دولت چھپانے کے الزامات کے بعد وزیراعظم کو مستعفی ہوجانا چاہئے اور جب تک سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں بننے والا اعلیٰ اختیاراتی کمشن ان کو بے گناہ ثابت نہ کر دے اخلاقاً انہیں عہدے سے الگ رہنا چاہئے، قوم کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے چیف جسٹس کی نگرانی میں 3 حاضر سروس ججز کا کمشن بنا کر معاملے کی انکوائری کروائی جائے۔ آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے استعفیٰ دیکر دنیا بھر کے حکمرانوں کیلئے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے، جو حکمران موجودہ عدلیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیتے ہیں وہ بھلا سابق جج کے کسی فیصلے کیا پر عمل کریں گے؟ کرپشن ایک بیماری ہے جس کے خلاف عالمی آپریشن کی ضرورت ہے۔ مسلح دہشت گردوں کی طرح معاشی اور سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھی دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے چاہئیں اور جب تک وہ خو د کو تبدیل نہیں کر لیتے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں کرتے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا میں جامع قاسم العلوم میں ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاںمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ کرپشن ایک کینسر ہے جس کا فوری آپریشن ناگزیر ہے۔ پانامہ لیکس کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ حکمران ٹولہ خواہ وہ سابقہ ہویا موجودہ سرتاپا کرپشن میں ملوث ہے ۔ آئین کے آرٹیکل 19اے کے مطابق ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو ضروری معلومات مہیا کرے لیکن حکمرانوں نے شہریوں کو زندگی کی تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر وزیر اعظم کے اعلان کردہ کمشن کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قوم کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے چیف جسٹس کی نگرانی میں تین حاضر سروس ججز پرکمشن بنا کر معاملے کی مکمل انکوائری کروائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن