• news

آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہی‘ ملک معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے: اسحاق ڈار

اسلام آباد(آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں اور پاکستان معاشی استحکام کی طرف بڑھ ر ہا ہے ، مالی خسارہ کو چار فیصد تک لانے اور ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ احسن اقبال کا کہنا تھا حکومت کا مقصد پاکستان میں غربت زیرو فیصد غربت کرنا ہے۔ غربت کااندازہ لگانے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اور معاشی اشاریے مثبت ہیں ان کا کہنا تھا پاکستان کو اب آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ پاکستان خاصی حد تک معاشی استحکام حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے، انہوں نے بتایا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے اہداف کامیابی سے حاصل کئے جارہے ہیں اور گزشتہ سال کی نسبت بیس فیصد محصولات زیادہ اکٹھے کئے جارہے ہیں پاکستان کی ترقی کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا حکومت غریب عوام کیلئے اقدام کررہی ہے اور وہ لوگ جو غربت کی لائن کے نیچے ہیں۔ ان کو اوپر لانے کیلئے اقدامات کررہی ہے ۔ احسن اقبال نے کہا گزشتہ پندرہ سال کے دوران پاکستان میں غربت کی شرح کم ہوئی ہے۔ سروے 2013-14 کے مطابق غربت کی شرح 34.6 فیصد سے کم ہوکر 9.3فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا پاکستان میں غربت اندازے دکھانے کیلئے نیا طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔ پرانے طریقہ کار میں صرف کھانے پینے کی چیزیں غربت جانچے کیلئے رکھی گئی تھی اور اس کے مطابق دو کروڑ لوگ غربت کی لائن سے نیچے تھے نئے سروے رپورٹ میں بنیادی ضروریات کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے مطابق چھ کروڑ لوگ غربت لائن کے نیچے ہیں اور ان کو نکالنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں پرانے طریقہ کار کے مطابق فی آدمی کی آمدن 2259 روپے ماہانہ تھی‘ نئے طریقہ کار کے مطابق غربت لائن 3030 روپے فی کس ماہانہ آمدن تک ہوگی۔ مزید برآں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے آئی ایم ایف کے وفد نے ڈائریکٹر مسعود احمد کی قیادت میں ملاقات کی۔ ملکی معیشت کے مختلف پہلوئوں پر وفد سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر غور کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا ملکی معیشت درست سمت اور اقتصادی اشاریئے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ٹیکس وصولی میں 20 فیصد اضافہ ہوا اور رواں سال ریکارڈ ریونیو اکٹھا ہو رہا ہے۔ روپے کی قدر‘ قرضوں کی حد مستحکم اور مالی خسارہ قابو میں ہے۔ وفد آئی ایم ایف نے کہا پاکستانی معیشت میں بہتری کو بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔ وقت آگیا ہے پاکستان حاصل اقتصادی فوائد کو مزید مربوط بنائے۔

ای پیپر-دی نیشن