خیبر پی کے، گلگت میں ریلیف آپریشن جاری، غیرملکیوں سمیت پھنسے سیاحوں کو نکال لیا گیا
اسلام آباد+ گلگت (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر پی کے اور گلگت بلتستان میں پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔ آرمی انجینئرز روڈ نیٹ ورک کو بحال کرنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ دو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کھانے کی اشیاء لے کر اتھور پہنچے۔ چلم ہنزہ اور چلاس میں پھنسے غیرملکیوں سمیت سیاحوں کو بھی نکال لیا گیا۔ مقامی افراد کو بھی نکالا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر گذشتہ روز گلگت بلتستان میں پھنسے ہوئے ملکی، غیرملکی سیاحوں سمیت دیگر پھنسے لوگوں کو گلگت اور سکردو سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا گیا۔ وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی گلگت بلتستان میں بارشوں سے شاہراہ قراقرم سمیت ذریعہ مواصلات کی تباہی کی وجہ سے وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ کی روشنی میں جعمرات سے امدادی سامان پہنچایا گیا اور گلگت سے واپسی پر 150 سے زائد مسافروں کو اسام آباد منتقل کیا گیا جن میں 8 غیرملکی سیاح بھی شامل تھے۔ اس سے قبل ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہنزہ نگر میں پھنسے ہوئے درجنوں سیاحوں کو گلگت منتقل کیا گیا۔ ادھر گلگت اور چلاس کے علاوہ گلگت سے غذر کی سڑک پر ٹریفک کی آمدورفت بحال کر دی گئی ہے جبکہ گلگت نگر روڈ پر نگر کے سینکڑوں رضاکار شاہراہ قراقرم پر اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ادھر بٹ خیلہ، سوات اور گلگت میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث چین میں سرحد پر 45 پاکستانی محصور ہو گئے جبکہ شاہراہ قراقرم پانچویں روز بھی بند رہی۔ پاکستانی سیاح اور تاجر چین کے علاقے کاشغور نمان میں 8 روز سے پھنسے ہوئے ہیں۔ محصورین کا تعلق پشاور، چارسدہ، مردان، صوابی، چکدرہ، بٹ خیلہ اور پنجاب سے ہے۔ محصورین نے بتایا کہ سوات میں لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم پر پھنسے ہیں۔ ہماری 31 مارچ کو وطن واپسی طے تھی۔