• news

مقبوضہ کشمیر: مجاہدین کی شہادت کے خلاف ہڑتال، مظاہرے، پاکستانی پرچم لہرانے والے نوجوان کی پولیس سے جھڑپ

سرینگر (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کے ڈسٹرکٹ کمانڈر انعام الحق ملا عرف وسیم اور دوسرے شہداء کی یاد میں ہڑتال رہی، جلسے، جلوس اور مظاہرے کئے گئے۔ دکانیں و دیگر کاروباری ادارے بند رہے، ٹریفک بھی سڑکوں سے غائب تھی۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا۔ پاکستانی پرچم لہرانے والے نوجوانوں اور بھارتی پولیس میں جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے کشمیری نوجوانوں پر آنسو گیس کے شیل بھی فائر کئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ نے انجیئرنگ کالج (این آئی ٹی) حضرت بل میں بھارت کا ترنگا مستقل طور پر نصب کرنے اور کشمیر پولیس کے بجائے بہار سی آر پی ایف تعینات کرنے کے مطالبے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں سے آئے طلبا مہمان ہیں تاہم انہیں بھی ریاست جموں و کشمیر کی حساسیت کو سمجھنے اور کشمیری عوام کے جذ بات اور امنگوں کا احترام کرنا چاہئے۔ اپنے بیان میں حریت کانفرنس ’’گ‘‘ نے کہا کہ این آئی ٹی میں زیر تعلیم غیر ریاستی بچے پوری کشمیری قوم کی طرف سے عزت اور تحفظ کے مستحق ہیں تاہم انہیں بھی حقیقت سمجھ لینی چاہئے کہ کشمیر اترپردیش یا بہار جیسی بھارت کی کوئی ریاست نہیں بلکہ یہ ایک متنازعہ خطہ ہے ۔ دوسری طرف بھارت نے سرینگر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پرتشدد واقعات کے بعد چھ سو فوجی اہلکار تعینات کر دیئے۔ جنوبی کشمیر میں حزب المجاہدین کے ڈسٹرکٹ کمانڈر انعام الحق ملا عرف وسیم اور دوسرے شہدا کی یاد میں جمعہ کے روز بھی ہڑتال رہی۔ کئی مقامات پر بھارت کے خلاف احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے کیے گئے۔ پلوامہ و شوپیاں دونوں اضلاع کے لگ بھگ تمام علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی اور اس دوران تمام دکانیں و دیگر کاروباری ادارے اور دفاتر بند رہے اور ٹریفک بھی سڑکوں سے غائب رہا۔ ادھر حریت کانفرنس گ کے صوبائی صدر اور نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر میں پیش آئے واقعے کو ناخوشگوار قراد دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کشمیریوں نے نہ کبھی ماتا کی جے کا نعرہ لگایا اور نہ ہی مستقبل میں اس کا ارتکاب کریں گے جبکہ دختران ملت کی صدر سیدہ آسیہ اندرابی نے کہا کہ بھارت کشمیر میں انتہائی خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنارکھی ہے۔ غیر ریاستی طلبا نے بدترین غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف ادارے میں توڑ پھوڑ کی بلکہ مقامی طلباکا خون کرنے تک کی کوشش کی۔ ادھر سالویشن موومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے+ کہا کہ بھارت کے زیر تعلیم طلباخود کو غیر محفوظ تصور نہ کریںاور اپنے تعلیم کو جاری رکھیں۔ مقبوضہ کشمیر پولیس نے نیشنل انسٹی ٹیو آف ٹیکنالوجی سرینگر میں زیر تعلیم بھارتی طلبا پر توڑ پھوڑ اور سرکاری امور میں مداخلت کے جرم میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے بھارتی ریاستوں میں مقیم کشمیری طلبا کی سلامتی بارے فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھے سب سے زیادہ فکر بھارتی ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن