پراپرٹی ٹیکس بڑھانے کی تجویز
محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن پنجاب نے نئے مالی سال میں ٹیکس میں اضافے اور ٹارگٹ 4 ارب روپے بڑھانے کے لئے حکومت کو مختلف تجاویز ارسال کر دیں جن میں پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں 10 فیصد اضافے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
عوام پہلے ہی حکومتی بالواسطہ اور براہ راست ٹیکسوں سے در آنے والی جان لیوا مہنگائی سے برسر پیکار ہیں جس کے آگے بند باندھنے کے بجائے حکومت نے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ حکومت ٹیکسوں پر ٹیکس لگائے گی تو پھر مہنگائی کیسے کنٹرول ہو گی۔ پراپرٹی ٹیکس کی شرح پہلے ہی زیادہ ہے بجائے اسے کم کیا جاتا اس میں اضافہ کیا جا رہا ہے بیوہ گان کے پانچ مرلے کے مکانات پر پراپرٹی ٹیکس کی چھوٹ بھی ختم کی جا چکی ہے۔ جبکہ ایک پراپرٹی ٹیکس میں10 فیصد اضافے کا اعلان غریب لوگوں پر بجلی بن کر گرے گا۔ 5 مرلے کے مکان میں رہنے والوں کودو وقت کی روٹی بجلی گیس اور پانی کے بلوں کے علاوہ بچوں کی فیسوں اور ادویات سے فرصت نہیں وہ مزید ٹیکس کیسے ادا کریں گے۔ حکومت کو ادراک ہونا چاہیے کہ 2008ءکے الیکشن میں آٹے اور چینی کے بحران نے ق لیگ کو عبرتناک شکست سے دو چار کیا 2013ءکے انتخابات میں پیپلز پارٹی کا جنازہ بھی اس کی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث نکلا لہٰذا خادم پنجاب عوام کے احساسات کو سامنے رکھ کر ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کریں اور عوام دشمن پالیسیوں سے گریز کریں۔