قوم کے اربوں ڈالر چھیننا کیا انتہا پسندی نہیں: فضل الرحمن
ملتان(نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے جذباتی ماحول میں معقول بات کرنا جرم ہے۔ ملتان میں جامع قاسم العلوم میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا مولوی اور دہشت گردی کو جوڑنا انگریزوں کی سازش کا تسلسل ہے کیا قوم کے اربوں ڈالر چھیننا انتہا پسندی نہیں؟ آج مسلمانوں نے انگریزوں کی تہذیب و تمدن اور تعلیم کو اپنا لیا۔ تحفظ حقوق نسواں کا قانون جمعیت نے قومی اسمبلی سے پاس نہیں ہونے دیا اور پنجاب اسمبلی سے یہ قانون اس لئے پاس ہوا کہ وہاں جمعیت نہیں تھی۔ ہم پارلیمنٹ میں نہیں، ملک میں ہیں۔ ہم نے پنجاب میں یہ قانون چلنے نہیں دیا تبھی ہمیں بلایا گیا جو خامی ہے بتائیں، مگر ہم نے پورا قانون مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا جمعیت علماء کا مقصد دنیائے اسلام کیلئے کام کرنا ہے۔ ہمارے معاشرے میں فرقہ وارانہ عناصر موجود ہیں۔ پانامہ کمپنیوں میں دنیا کا کالا دھن جمع کیا جاتا ہے۔ پانامہ جیسی کمپنیاں معین قریشی اور شوکت عزیز جیسے لوگوں کو پاکستان بھیجتی ہیں۔ ان لوگوں کو وزیر اعظم بنا کر اربوں روپے قوم کے لوٹ کر چلتی ہیں۔