کنٹرول لائن پر بھارت کی بلااشتعال گولہ باری، فائرنگ: پاکستانی ڈی جی ایم او کا انڈین ہم منصب شدید احتجاج
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) بھارت نے را کے اعلیٰ افسر کمانڈر کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد کنٹرول لائن پر کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی لیکن پاک فوج نے مئوثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی گنیں خاموش کرادیں۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے کنٹرول لائن پر نیزہ پیر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی گئی۔ پاک فوج نے بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا موثر جواب دیا۔ فائرنگ گزشتہ رات ساڑھے 11 بجے شروع ہوئی جو صبح سویرے پونے 5 بجے تک جاری رہی۔ علاوہ ازیں پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل برائے ملٹری آپریشنز نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ہاٹ لائن پر رابطہ کر کے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا اور ان کے بھارتی ہم منصب کے درمیان اتوار کو دوپہر ڈیڑھ بجے ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے تاکہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات بھارتی فوج کی طرف سے کی گئی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جائزہ لیا جاسکے۔ اس موقع پر لائن آف کنٹرول پر جنگ کی خلاف ورزیوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ این این آئی کے مطابق اس موقع پر بھارتی ڈی جی ایم او سے بلااشتعال فائرنگ اور سیز فائرنگ کی خلاف پر احتجاج کیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزیوں پر شدید احتجاج کیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر نیزہ پیر اور پونچھ سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی۔ بھارتی فوج کی جانب سے مارٹر گولے فائر کئے گئے۔ تاہم بھارتی جارحیت کے نتیجے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ واضح رہے 6 ماہ قبل بھی بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر متعدد فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیزہ پیر سیکٹر میں بھارت کی جانب سے رات بھر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پاکستان نے بلااشتعال بھارتی فائرنگ پر شدید احتجاج کیا اور بھارت پرزور دیا وہ آئندہ ایسی حرکتوں سے باز رہے۔