پنجاب: محکموں کیساتھ کام کیلئے این جی اوز، پرائیویٹ اداروں کو این او سی لینا پڑیگا
لاہور (معین اظہر سے) حساس اداروں نے پنجاب میں غیرملکی فنڈز سے این جی اوز کے صوبائی محکموں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے تمام محکموں کو لیٹر جاری کر دیا ہے غیرملکی این جی اوز، ملکی این جی اوز، پرائیویٹ ادارے کو پروموشنل کمپین چلانے، سروے کرنے اور رائے عامہ کے پروگرام پر کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کیلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے این او سی لینا پڑے گا جبکہ حکومت پنجاب نے ایک ماہ قبل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو عوامی رائے عامہ کیلئے پرائیویٹ اداروں کی خدمات حاصل کرنے کیلئے تقریباً 46 کروڑ جاری کئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق اس وقت پنجاب میں تقریباً 65 ہزار ادارے این جی اوز کی صورت میں کام کر رہے ہیں جس میں تقریباً 900 ادارے ایسے ہیں جو غیرملکی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جس پر حساس ادارورں نے رپورٹ دی تھی کہ متعدد ادارے بعض محکموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور ان کو محکموں نے اجازت دی ہوئی ہے کہ وہ بعض کام رائے عامہ کے سروے، مختلف کمپین اور دیگر کام ان محکموں کے ساتھ مل کر کرینگے جس میں بعض امریکی این جی اوز، بعض برطانوی این جی اوز اور بعض یورپی ممالک کی این جی اوز کے نمائندے بھی محکموں میں میٹنگ کیلئے بیٹھتے ہیں جس پر حساس ادارے نے اپنی رپورٹ میں لکھا یہ ادارے صوبے میں ثقافتی تبدیلی، مذہبی اور سوشل سیکٹر میں کام کر رہے ہیں جبکہ بعض ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ لیٹر میں کہا گیا ان ادارورں کی طرف سے بعض غیرملکیوں کو مختلف محکموں سے بات چیت کیلئے بلایا جاتا ہے جس سے ان محکموں کے سربراہ ان غیرملکیوں کیلئے حساس اداروں سے این او سی حاصل نہیں کرتے جس پر ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے کی صورت میں وہ نظر میں نہیں آتے جس پر حساس ادارے نے مطالبہ کیا تھا ہوم ڈیپارٹمنٹ ان غیرملکی ادارورں ملکی این جی اوز اور دیگر اداروں کو کام کرنے سے پہلے اجازت دے گا۔ اس اجازت سے پہلے حساس ادارے نے مطالبہ کیا تھا ہوم ڈیپارٹمنٹ ان غیرملکی اداروں، ملکی این جی اوز اور دیگر اداروں کو کام کرنے سے پہلے اجازت دے گا۔ اس اجازت سے پہلے حساس ادارورں کو ہوم ڈیپارٹمنٹ اطلاع کرے گا۔ اس کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سکیورٹی ہوم ڈیپارٹمنٹ کرنل سعید وجاہت عرفان ہمدانی نے تمام محکموں کے سربراہوں کو لیٹر لکھا ہے۔ واضح رہے بعض ادارورں کی طرف سے جنوبی پنجاب میں بعض این جی اوز کی سرگرمیورں کی اطلاعات بھی ملی ہیں جو ایسے کام میں ملوث تھیں جو ملکی مفاد کے خلاف تھا جبکہ بعض این جی اوز بھارتی مفاد کیلئے کام کر رہی ہیں۔