ثالثی کونسل کو متوازی عدالتی نظام قرار دے کر شر انگیزی پھیلانے کی کوشش کی گئی: حافظ سعید
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام قائم ثالثی کونسلیں متوازی عدالتیں نہیں ہیں، دونوں فریقین باہمی رضامندی سے اپنے کیس لیکر آتے اور کتاب و سنت کی روشنی میں اپنے فیصلے کرواتے ہیں۔ ثالثی کونسلوں میں زیادہ تر گھریلو جھگڑے، طلاق اور وراثت جیسے مسائل آتے ہیں، جماعۃ الدعوۃ کیخلاف پراپیگنڈا کیلئے متوازی عدالتوں کے قیام کے نام پر جھوٹی کہانیاں گھڑی گئیں، سیکولر لابی بے بنیاد پروپیگنڈا کر کے بیرونی قوتوں کو خوش کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ وہ مرکز القادسیہ چوبرجی میں کارکنوں کی تربیتی نشست سے خطاب کررہے تھے۔ حافظ محمد سعید نے مزید کہاکہ ملک میں ثالثی کونسلیں قیام پاکستان سے پہلے کی قائم ہیں جس طرح خیبر پی کے میں جرگہ اور پنجاب میں پنچایت ہے۔ اگر کسی فریق کو ثالثی کونسلوں سے اتفاق نہ ہو تو وہ ملکی عدالتوںمیں اپنا کیس لیجا سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں سیکولر اور لبرل طبقے کی کوشش ہے کہ کسی طرح دینی قوتوں پر الزام تراشیاں کی جائیں اور ان کیخلاف جھوٹے اور بے بنیاد پراپیگنڈا کو ہوا دی جائے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے افسر کی گرفتاری سے پریشان قوتیں جماعۃ الدعوۃ کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کو ہوا دے رہی ہیں۔ ثالثی کونسل کو متوازی عدالتی نظام قرار دیکر شرانگیزی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ جماعۃ الدعوۃ کا ثالثی سسٹم آئین و قانون سے متصادم نہیں ہے۔’’را‘‘کے گرفتار افسر کے گھنائونے کھیل پر پردہ ڈالنے کیلئے اپنی عدالتیں قائم کرنے کا شوشہ چھوڑ ا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز القادسیہ میں کوئی عدالت قائم نہیں بلکہ ثالثی، پنچایتی نظام ہے جو پاکستان کے آئین کے مطابق ہے۔ اس نظام میں دونوں فریق باہمی رضامندی سے آتے ہیں اور علماء کرام فیصلے کرتے ہیں۔ قرآن و سنت کی روشنی میں ہونے والے فیصلے لوگ قبول کرتے ہیں۔ ثالثی کے اس نظا م کو ملک بھر میں پھیلانا چاہئے تا کہ لوگوں کے چھوٹے چھوٹے مسئلے حل ہوں۔انہوںنے کہاکہ ثالثی نظام دوسرے مدارس میں بھی قائم ہے۔ ثالثی اور پنچایتی نظام آئین و قانون کے عین مطابق ہے یہاں علماء کرام کی رائے لیکر معاملات نمٹائے جاتے ہیں اور کوئی ایسا کام نہیں کیا جاتا جو آئین، قانون اور قرآن و سنت کیخلاف ہو۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے شرکاء کو خیبر پی کے اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں سے ہونے والی نقصانات اورایف آئی ایف کی طرف سے جاری امدادی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دی۔