یونان‘ مقدونیہ کی سرحد پر پناہ گزینوں کا احتجاج‘ شیلنگ‘ جھڑپیں‘ 260 زخمی
ایڈومنی+برلن ( اے ایف پی+اے پی پی ) یونان کی سرحد سے مقدونیہ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر پناہ گزینوں نے احتجاج کیا ۔ پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے ۔ جھڑپیں ہوئیں جس کے سبب 260 پناہ گزین زخمی ہوگئے ۔ ڈاکٹرز ود آﺅٹ بارڈر تنظیم کے ترجمان نے تصدیق کی ربڑ کی گولیاں چلائی گئیں ۔ 3پولیس افسر بھی زخمیوں میں شامل ہیں ۔ ادھر جرمنی میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں انتہا پسندوں نے پناہ گزینوں کی آمد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جرمنی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین جرمن شہر میگ ڈی برگ میں جمع ہوگئے۔ مظاہرین نے بڑے بڑے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر پناہ گزینوں کی آمد اور پناہ گزینوں کےلئے جرمنی اور یورپی یونین کی پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے کے موقع پر بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی تنظیموں نے جوابی مظاہرے کے انعقاد کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے شدید پیچیدگی پھیل گئی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تاہم بعد ازاں بائیں بازو کی تنظیموں نے اپنے مظاہرے کا موخر کرنے کا اعلان کیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرے میں 700 کے قریب افراد نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ پناہ گزینوں کی میزبانی کے حوالے سے جرمنی یورپ کا بڑا ملک ہے۔ دسمبر 2015ءتک ملک میں گیارہ لاکھ پناہ گزین موجود تھے جبکہ جرمن حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ پانچ برسوں میں مزید 25 لاکھ پناہ گزین جرمنی آسکتے ہیں۔