شام میں بمباری‘ جھڑپیں داعش کے 25 جنگجوﺅں سمیت 66 ہلاک
دمشق+نیو یارک ( اے ایف پی+اے پی پی+نمائندہ خصوصی ) صوبہ حلب میں جھڑپیں جاری ہیں ۔ حکومت کے حامی اور القاعدہ گروپ کے 19 جنگجوں رقہ شہر میں بمباری میں داعش کے 25 جنگجو اور 8 شہری مارے گئے ۔ ادھر حلب کے علاقوں کو آزاد کرانے کے لئے شامی ائر فورس اور روسی فضائیہ نے ہنگامی تیاری شروع کر دی ہے ۔ ادنوں کا یہ مشترکہ کرپشن ہوگا ۔ روسی نیوز ایجنسی کے مطابق شامی وزیر اعظم نے ماسکو کے دورے پر ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران کہا ہم پارٹنر ہیں ۔ جنگ بندی معاہدہ میں شمولیت نہ کرنے والے ہیں ۔ شامی اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت کے ساتھ فائربندی معاہدہ خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ جنیوا میں جاری شامی امن مذاکرات میں اپوزیشن کے وفد میں شامل خاتون مذاکرات کار باسمہ کودمانی نے اتوار کے روز ایک سوئس اخبار میں شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ گزشتہ دس روز سے حکومتی فورسز کی جانب سے اس معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں اور اب یہ معاہدہ اپنے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائربندی معاہدے کی نگرانی کرنے والے امریکی اور روسی مبصرین اس صورت حال میں بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ 27 فروری کو امریکی اور روسی ثالثی میں شام میں فائربندی کا قیام عمل میں آیا تھا، تاہم اس جنگ بندی معاہدے کا اطلاق داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے شدت پسند گروپوں پر نہیں کیا گیا تھا۔ترک شہر گازن تپ میں نقاب پوشوں نے فائرنگ کرکے داعش مخالف شامی صحافی ظاہر الشبرقت کو قتل کر دیا ۔ ادھر ورلڈ فو ڈ پروگرام کے تحت شام کے محصور شہر دیر الزور میں 20 ٹن خوراک ہوائی جہاز کے ذریعہ سپلائی کی گئی ۔
شام/اپوزیشن