جرم ثابت ہونے پر استعفیٰ سے وزیراعظم کی عزت میں اضافہ نہیں ہو گا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جرم ثابت ہونے کے بعد استعفیٰ دینے سے وزیراعظم کی عزت میں اضافہ نہیں ہوگا، وزیراعظم اپنے منصب کے وقار کو بچاناچاہتے ہیں تو اقتدار سے الگ ہو کر چیف جسٹس کی نگرانی میں سپریم کورٹ سے تحقیقات کروائیں اور اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا فراخ دلی سے سامنا کریں، دنیا کا کوئی قانون ملزم کو خود منصف مقرر کرنے کا اختیار نہیں دیتا اگر ملزم اپنی مرضی کے کمشن بنا کر فیصلے لینے لگے تو افراتفری اور انتشار کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔ 24 اپریل کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے آزاد کشمیر میں تبدیلی ضروری ہے۔ آزاد کشمیر کے حکمرانوں نے بھی اقتدار میں رہنے کے لیے وہی ہتھکنڈے استعمال کیے جو اسلام آباد کی اشرافیہ کرتی ہے۔ دھیر کوٹ اور باغ میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیراعظم کے دفاع میں دور دور کی کوڑیاں لانے والوں کو بھی یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ عوام کے احتجاج کے بعد اقتدار سے چمٹے رہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اپنے منصب کے عزت و وقار کو بچانے کے لیے پانامہ لیکس کی تحقیقات مکمل ہونے تک اقتدار سے الگ ہو جاتے تو ان کے قد کاٹھ میں اضافہ ہوتا مگر اب وہ علاج کے لیے بھی باہر جاتے ہیں تو لوگ ان کے بارے میں شکو ک و شبہات کا اظہار کریں گے۔ سراج الحق نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی میں آزاد کشمیر کے عوام اسی وقت موثر کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے جب یہاں حریت پسند اور دیانتدار قیادت برسراقتدار آئے گی۔ موجودہ انتخابات میں عوام کو تبدیلی کا ایک موقع ملاہے جسے ضائع نہیں کرناچاہیے ۔ جماعت اسلامی نے پاکستان میں کرپشن فری مہم شروع کی ہے اس میں کامیابی حاصل کریں گے۔ کرپشن کی وجہ سے واپڈا ، پی آئی اے اور دیگر ادارے زیر بار ہیں ،کرپشن کی وجہ سے ہمارا ہر بچہ مقروض ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر بھی کرپشن سے پاک ہو۔
سراج الحق