”را“ اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی نے ملکر راہداری منصوبے کو ہدف بنا لیا : سیکرٹری دفاع
اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ افغان انٹیلی جنس اور ”را“ نے مل کر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ہدف بنا لیا ہے۔ قندھار، مزار شریف اور جلال آباد میں ”را“ کے جبکہ نئی دہلی میں افغان انٹیلی جنس این ڈی ایس کا دفتر قائم ہے۔ را کے دفاتر میں سی پیک کے حوالے سے ڈیسک بھی بنائے گئے ہیں، افغان انٹیلی جنس اور ”را“ کراچی، فاٹا اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، دہشت گردوں کو اسلحہ سمیت پیسے اور جعلی شناختی کارڈز فراہم کئے جاتے ہیں، کل بھوشن یادیو”را“ کا اہم ایجنٹ تھا۔ سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ”ر“ عالم خٹک نے اجلاس کے دوران مزید بتایا کہ وزارت دفاع نے امریکی پینٹا گون سے فاٹا میں ترقیاتی کاموں کےلئے 8ارب ڈالر مانگ لئے ہیں، نائن الیون سے اب تک 13 سو ارب روپے اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو ملے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید 200ملین ڈالر سمیت 100ملین ڈالر بارڈر کنٹرول مینجمنٹ کی مد میں امریکی کانگریس نے منظور کرلئے ہیں، ملک کے مجموعی بجٹ کا 17فیصد وزارت دفاع کےلئے مختص کیا گیا ہے، موجودہ مالی سال کے پہلی ششماہی میں 41فیصد بجٹ وزارت دفاع نے خرچ کرلیا۔ اے پی ایس کے شہداءکے لواحقین میں اس ماہ کے آخر میں معاوضوں کی تقسیم شروع ہوجائیگی۔ اجلاس کی صدارت مشاہد حسین سید نے کی۔ کمیٹی کا تین گھنٹے اجلاس جاری رہا جس میں دفاعی بجٹ کے ششماہی اخراجات، را کی پاکستان میں کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا 17فیصد ہے جس پر ٹیکس بھی دیا جاتا ہے ٹیکس کی مد میں 35ارب روپے دیتے ہیں فوج نے 41فیصد خرچ کرلیا ہے، فضائیہ نے 33جبکہ بحریہ کا 35فیصد خرچ ہو گیا ہے نائن الیون جے بعد سے سی ایس ایف فنڈ میں 13ارب ڈالر ملا ہے اس مد میں میں دو ارب ڈالر ابھی ملنا ہے یہ فنڈ 13ستمبر کو ختم ہو جائیگا۔ را کا ایجنٹ کل بھوشن یادیو 2013ءمیں پاکستان کا دورہ کر چکا ہے۔
قائمہ کمیٹی