پانامہ لیکس‘ پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما وفاقی حکومت سے رعایت کے حامی نہیں
اسلام آباد (جاوید صدیق) پیپلز پارٹی پنجاب کے ارکان اسمبلی اور دوسرے لیڈر پانامہ پیپرز کے معاملے پر حکومت سے کوئی رعایت نہ برتنے کے حامی ہیں۔ نوائے وقت کو پی پی پی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ سینیٹر اعتزاز احسن‘ قمر زمان کائرہ‘ افضل چن اور دوسرے ارکان اس بات کے حامی ہیں کہ پانامہ پیپرز پر حکومت کو کوئی ڈھیل نہ دی جائے۔ پارٹی کے اندر پی ٹی آئی کے احتجاجی مارچ میں شرکت کے حوالے سے بھی دو آراء پائی جاتی ہیں۔ ایک کی رائے یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کی جائے جبکہ دوسری رائے یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے دور رہا جائے۔ پی پی پی پنجاب کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت مشکل وقت میں پی پی پی کو نہیں بخشتی‘ پیپلز پارٹی کی پچھلی حکومت میں اسے کرپشن اور نااہلی کے الزامات کے ذریعے بدنام کرنے کی مہم چلائی گئی۔پی پی پی کے کچھ لیڈروں کا خیال ہے کہ نوازشریف کا پی پی پی سے رویہ باوقار رہا۔ جبکہ شہبازشریف پی پی پی کو کچلنے کی پالیسی پر عمل پیرا تھے۔ جب پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا اور مسلم لیگ (ن) حکومت پر دباؤ بڑھا تو پی پی پی حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔ اعتزاز احسن کی رائے یہ ہے کہ پانامہ پیپرز پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جانا چاہئے اور سندھ سے تعلق رکھنے والے پی پی پی لیڈر پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری کے دباؤ کی وجہ سے پانامہ پیپرز پر ’’ہاتھ ہولا‘‘ رکھنے کے حامی ہیں۔ ادھر گزشتہ روز قمر زمان کائرہ اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور پی ٹی آئی کے احتجاج میں پی پی پی کی شرکت کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔