خوشاب میں وکیل کا قتل، پنجاب بھر میں وکلاء تنظیموں کی جزوی ہڑتال
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے) پنجاب بار کونسل کی اپیل پر صوبہ بھر کے وکلاء اور بار ایسوسی ایشنز نے گزشتہ روز ملک ممتاز حسین دودھر ایڈووکیٹ کے بہیمانہ قتل کیخلاف بطور احتجاج عدالتوں کا جزوی بائیکاٹ کیا اور مذ متی اجلاس منعقد کئے جس میں قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ لاہور میں بھی ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے ملک ممتاز حسین دودھر ایڈووکیٹ کے بہیمانہ قتل کیخلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا تاہم لاہور ہائیکورٹ میں معمول کے کیسوں کی سماعت ہوئی۔ چودھری محمد حسین وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل، ممتاز مصطفی چیئرمین ایگزیکٹوکمیٹی پنجاب بار کونسل اور دیگر ممبران نے پاکستان کے مختلف شہروں میں وکلاء کے خلاف جاری حالیہ ٹارگٹ کلنگ کی لہر کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ لاہور میں سیشن کورٹس، ضلع کچہری، کینٹ و ماڈل ٹائون کچہری سمیت تمام عدالتوں میں وکلا پیش نہ ہوئے اور سائلوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ممبر پاکستان بار کونسل مقصود احمد بٹر، ممبر پنجاب بار کونسل رانا انتظار حسین، مدثر چودھری کوآرڈینیٹر پاکستان بار کونسل، چودھری غلام مجتبیٰ، چودھری ارشاد گجر، چودھری ارسلان صدیق، وسیم جوئیہ، انوار کھوکھر، چودھری وسیم کھٹانہ ایڈووکیٹس نے پاکستان کے مختلف شہروں میں وکلاء کے خلاف جاری حالیہ ٹارگٹ کلنگ کی شہر کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی ٹارگٹ کلنگ اور ان کو اغوا کر کے تشدد کرنے کے واقعات کے نہ تو صحیح طرح سے مقدمات دج کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی غیر جانبداری سے تفتیش کر کے ملزموں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور ملک میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں بالکل ناکام ہو چکی ہیں۔ ملک کو دہشت گردوں اور ڈاکوئوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور عوام اور وکلاء غیرمحفوظ ہیں۔