او آئی سی نے کہا کشمیریوں کی جدوجہد دہشت گردی سے نہیں جوڑی جاسکتی :دفترخارجہ
اسلام آباد (آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ او آئی سی نے اجلاس میں بھارت سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے‘ او آئی سی سربراہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا گیا‘ مشترکہ اعلامیے میں کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ قرار دیا گیا مگر بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے۔ اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے جنوبی ایشیاء میں امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ عالمی برادری کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے کردار ادا کرے۔ کشمیریوں سے 68 سال پہلے کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔ اجلاس میں کشمیر پر او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے میکنزم کے قیام کا خیر مقدم کیا گیا۔ او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کی سفارشات کی بھی منظوری دی گئی۔ کانفرنس میں رکن ملکوں اور مسلمان اداروں سے کشمیری طالب علموں کو وظائف دینے کی اپیل کی گئی۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی نے سربراہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر رپورٹ پیش کی۔ پاکستان کے اصولی مئوقف کو واضح کیا گیا مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف سے سربراہ اجلاس کو آگاہ کیا۔