• news

داعش جیسی تنظیمیں اسلام کی بد نامی کا باعث بن رہی ہیں: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ فتنہ تکفیر کا شکار داعش جیسی تنظیمیں پوری دنیا میں اسلام کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں، یورپ میں خود کش حملے کرا کے اسلام کو انتہا پسند ثابت کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، تکفیر اور خارجیت مسلمانوں کیلئے زہر اور بہت بڑا نقصان ہیں، صلیبی و یہودی منظم منصوبہ بندی کے تحت اس فتنہ کو پروان چڑھا رہے ہیں، دوقومی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا پاکستان اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ اس کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔ حکومت پاکستان کشمیر میں نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کا مسئلہ اقوام متحدہ سمیت ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھائے۔ مسلم معاشروں میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری سے اسلام دشمن قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ علماء کرام اپنی ذمہ داری ادا کریں اور قوم میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ میں منعقدہ سالانہ سیرت النبیؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے پروفیسر عبد الرحمن مکی، حافظ عبد الغفار المدنی، ابو الہاشم ربانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ اسلام دشمن قوتوں کی جانب سے مسلمانوں میں دراڑیں ڈالنے کیلئے داعش جیسے گمراہ گروہوں کو پروان چڑھایا جارہا ہے، قرآن وسنت کی غلط تشریح اور کفار و مشرکین کے متعلق آیات کا اطلاق مسلمانوں پر کرنے والے گروہوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ دو قومی نظریے کا حامل پاکستان اللہ کی عظیم نعمت ہے اور اسے ہم مدینے کی طرز پر ریاست مانتے ہیں۔ ہماری دعوت سے پریشان بیرونی قوتیںجماعۃ الدعوۃ کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا کر رہی ہیں۔ سودی سرمایہ دارانہ نظام کے باعث امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے۔ آج دنیا بھر میں طبقاتی تقسیم اور دہشت گردی کا مسئلہ صرف صرف سیرت رسولﷺ پر عمل کرنے سے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔ دنیا کو طبقاتی نظام میں تقسیم کرنے والا سرمایہ دارانہ سودی نظام بھی ناکامی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ حکمران آج کتاب و سنت کو ملک میں لاگو کردیں تو پاکستان دنیا میں ایک مضبوط قوت بن کر کھڑا ہوگا۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں کشمیری طلباء و تاجروں کو قتل اور انہیں منظم منصوبہ بندی کے تحت ہراساں کیا جارہا ہے۔ حکومت پاکستان بھارت سرکار کی ریاستی دہشت گردی کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرے۔

ای پیپر-دی نیشن