• news

12سے14 گھنٹے تک طویل لوڈ شیڈنگ کاروبار زندگی متاثر لوگ سراپا احتجاج

لاہور (نامہ نگاران+ آن لائن) پنجاب کے مختلف شہروں اور دیہات میں 12 سے 14گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث کاروبار زندگی شدید متاثر رہا اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے‘ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ پنجاب کے مختلف شہروں، لاہور، قصور، شیخوپورہ‘ پنڈی بھٹیاں‘ چھانگا مانگا‘ اوکاڑہ، پتوکی، گوجرانوالہ سمیت متعدد شہروں میں چھٹی کے روز بھی طویل لوڈشیڈنگ جاری رہی جس کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر رہی۔ گرمی کی شد ت کی وجہ سے بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے شہروں میں 12گھنٹے اور دیہاتوں میں 14 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جا رہا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ بجلی غائب ہونے کی وجہ سے لوگ پانی کو بھی ترس گئے، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے لاہور کے مختلف علاقوں میں مرمت کے نام پر گھنٹوں بجلی بند رکھی جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر رہے۔ شہریوں اور محنت کش طبقہ نے لوڈشیڈنگ پر فوری قابو پانے کا مطالبہ کیا ہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق لوڈشیڈنگ نے کاروباری زندگی مفلوج کر دیا جبکہ مسلسل 2-2گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی۔ جس سے کاروبار زندگی مفلوج اور گھریلو امور بُری طرح متاثر رہے۔ شہریوں نے کہا ہے کہ اگر متعلقہ حکام نے لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی ممکن نہ کی تو احتجاج شروع کر دیا جائیگا۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سانا کرنا پڑا جبکہ کاروبار زندگی ٹھپ ہو گیا‘ مساجد میں نمازیوں کو وضو کیلئے پانی بھی دستیاب نہیں۔ شہری تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی بجائے شیڈول کے مطابق بجلی بند کی جائے۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق چھانگا مانگا نیو فیڈر پر مبینہ طور پر 9گھنٹے تک بجلی کی سپلائی معطل رکھی گئی‘ بجلی کی سپلائی صبح 8 بجے معطل کی گئی جو شام 5 بجے بحال کی گئی اس دوران گھروں اور مساجد میں پانی تک ختم ہو گیا اور تمام کاروباری زندگی مفلوج ہو گیا۔

ای پیپر-دی نیشن