عمران فاروق کیس کا عبوری چالان پیش:محسن علی مرکزی الطاف اور محمد انورشریک ملزم نامزد
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہیں۔ جبکہ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین اور لندن میں مقیم پارٹی کے رہنما محمد انور کو شریک ملزم نامزد کر دیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سید کوثر عباس زیدی کی عدالت میں عدالتی کارروائی شروع ہوئی تو ایف آئی اے نے ملزموں کے خلاف نیا عبوری چالان عدالت میں جمع کروا دیا چالان میں گواہوں کے بیانات ملزموں کا اعترافی بیان اور سفری تفصیلات درج کی گئی ہیں، عدالت نے عبوری چالان میں غلط تاریخوں کے اندراج پر تفتیشی افسر کو دوبارہ طلب کرلیا ہے ملزموں کے وکلاء نے عدالت میں اپنے مؤکلوں کے طبی معائنے کے لئے درخواست دائر کی ہے سولہ صفحات پر مشتمل عبوری چالان میں بارہ گواہوں کے بیانات ملزموں کا اعترافی بیان اور ان کی سفری دستاویزات شامل کی گئیں چالان میں ایم کیو ایم قائد سمیت دیگر عہدیداروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ چالان میں ویزا کنسلٹنٹ شعیب اور خواجہ سہیل کا بیان شامل ہے چالان کے متن میں محسن علی کو مرکزی ملزم جبکہ معظم علی اور خالد شمیم کو سہولت کار قرار دیا گیا ہے۔ ملزموں کے وکیل نے عدالت میں دلائل میں کہا کہ سیکشن 19 کے تحت چالان تین دنوں کے اندر لازمی جمع کرانا ہوتا ہے بروقت چالان جمع نہ کروانے کا اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے لہذا فاضل عدالت مقدمے کے تفتیشی افسر کو سزا کا حکم دیا جائے سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سید کوثر عباس زیدی نے ملزموں کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں عدالت نے عبوری چالان میں غلط تاریخوں کے اندراج پر تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر طلب کیا ہے دوسری طرف ملزموں کے وکلاء نے معاملے پر ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اے ٹی سی عدالت میں ملزموں کے طبی معائنے کیلئے درخواست دائر کی دی جس میں کہا گیا ہے کہ ہماری طبی حالت درست نہیں میڈیکل بورڈ تشکیل دیکر معائنہ کرایا جائے۔ ذرائع کے مطابق عمران فاروق کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور پوسٹمارٹم رپورٹ تاحال نہ ملنے کی وجہ سے ایف آئی اے مقدمے کا چالان مکمل کرنے سے قاصر ہے پیشی پر عبوری چالان عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔