’’مسعود اظہر پر پابندیاں ویٹو‘‘ بھارت پھر بلبلا اٹھا‘ راہداری منصوبہ پر گہری تشویش کا اظہار
بیجنگ+ ماسکو (نیوز ڈیسک) سلامتی کونسل میں مسعود اظہر پر پابندیوں کی قرارداد چین کی طرف سے ویٹو کر دئیے جانے کی بھارت کو تکلیف کئی روز گزر جانے پر کم نہیں ہو رہی۔ گزشتہ روز اپنے دورہ چین کے آغاز پر بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ معاملہ اٹھایا جبکہ ماسکو میں چین روس بھارت اجلاس کی سائیڈ لائن پر ملاقات میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے سامنے بھارت کا احتجاج رکھا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر چین کے دورے پر بیجنگ پہنچے۔ اپنے چینی ہم منصب جنرل چانگ وانگ چوان کے ساتھ ہونیوالی ملاقات میں منوہر پاریکر نے کہاکہ بھارت چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ دوستانہ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ منوہر پاریکر نے مسعود اظہر کیخلاف پابندی کی قرارداد ویٹو کرنے پر بھارت کے تحفظات سے چینی ہم منصب کو آگاہ کیا اور آزاد کشمیر میں چین کی طرف سے راہداری منصوبہ اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی وضاحت دینے کیلئے کہا ان منصوبوں پر بھارت کو کچھ عرصے سے گہری تشویش پیدا ہوئی ہے۔ ملاقات کے بعد بھارتی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جو ہوا صحیح نہ تھا چین کو دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کی مشترکہ لائن پر آنا ہو گا ہم نے مسعود اظہر پر پابندیوں کو ویٹو کئے جانے پر اپنے احساسات سے انہیں (چین کے حکام) کو آگاہ کیا ہے ہم نے آزاد کشمیر میں چین کی سرگرمیوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں 46بلین ڈالر کا راہداری منصوبہ دونوں ممالک کو ملا رہا ہے۔ ملاقات میں چینی وزیر دفاع چانگ وانکوین نے منوہر پاریکر کو بتایا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ بنیادی طور پر معاشی ترقی کا منصوبہ ہے۔ منوہر پاریکر نے بعدازاں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے اعلیٰ عہدیدار جنرل فنگ شینگ لونگ جو سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین ہیں سے بھی ملاقات کی چینی حکام سے بات چیت کے دوران دونوں ممالک نے سرحدی امور کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے اور دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ظاہر کیا۔ چینی وزیر دفاع چانگ وانگ چوان نے کہا دونوں ممالک میں سرحدی تنازعات کے حوالے سے ہاٹ لائن قائم ہو سکتی ہے۔ ہاٹ لائن کی تجویز منوہر پاریکر نے دی تھی۔ منوہر پاریکر نے کہا کہ بھارت امید کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کسی تیسرے فریق سمیت دیگر عناصر سے متاثر نہیں ہونگے۔ دونوں ممالک کو مضبوط فوجی تعاون پر بھی کام کرنا چاہئے۔ ادھر ماسکو میں بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج نے چین‘ روس‘ بھارت مذاکرات کی سائیڈ لائن پر چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات کی اور بھارتی میڈیا کا حسب معمول دعویٰ تھا کہ سشما نے مسعود اظہر پر پابندیاں ویٹو کرنے پر بھارت کو اٹھنے والے ’’مروڑ‘‘ کی کیفیت سے چینی ہم منصب کو آگاہ کیا بعدازاں سی ملکی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سشماسوراج نے عالمی برادری کو انتباہ کیا کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے میں دوہرا معیار اپنانا چھوڑ دے۔ اگر اس لعنت پر قابو پانے کیلئے عالمی سطح پر مشترکہ حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو اسکے خطرناک نتائج برآمد ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں انکے نیٹ ورکس کیخلاف موثر عالمی کارروائی ہونی چاہئے۔