• news

چھوٹوگینگ کے خلاف فوج کی پیشقدمی

راجن پور/ رحیم یار خان/ صادق آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران) راجن پور میں چھوٹو گینگ کیخلاف فوج کی پیشقدمی 22 ویں روز بھی جاری رہی۔ رات گئے ڈاکوئوں کے ہتھیار ڈالنے کی اطلاعات ملیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی نے چھوٹو گینگ کے ہتھیار ڈالنے کی تصدیق کی۔ شیر علی گورچانی نے ہتھیار ڈالنے کی تصدیق ایک ٹویٹ کے ذریعے کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے چھوٹو گینگ نے خود کو فوج کے حوالے کردیا ہے تاہم فوجی ذرائع سے گینگ کے ہتھیار ڈالنے کی تصدیق نہ ہوسکی۔ مقامی ڈی ایس پی کے مطابق چھوٹو گینگ سے رہا ہو کر 24 مغوی پولیس اہلکار فوج کے پاس پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکوئوں اور انتظامیہ کے درمیان معاہدہ بھی طے پا گیا۔ چند مقامی عمائدین نے بھی پولیس اور فوج کی مدد کی۔ فوج نے چار روز سے چھوٹو گینگ کے جزیرے کی مین سپلائی بند کررکھی تھی۔ آخری وارننگ کے پمفلٹ بھی پھینکے گئے جس کے بعد غلام رسول عرف چھوٹو گرفتاری دینے پر آمادہ ہوا۔ علاقے میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں سکیورٹی فورسز کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال گیا۔ کچہ جمال میں چھوٹو گینگ کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے۔ چھوٹو گینگ کی جانب سے بھی بھرپور مزاحمت کی گئی جبکہ سکیورٹی فورسز نے کشتیوں پر مورچے قائم کرکے کچہ جمال کی جانب پیشقدمی کی۔ سکیورٹی فورسز نے جزیرہ نما کچہ جمال میں داخل ہونے کیلئے عارضی پل تعمیر کر لئے تھے اور بلوچستان اور سندھ کی سرحدیں سیل کر دی گئی تھیں۔ فورسز نے خصوصی واٹر بوٹ پر قائم کئے گئے مورچوں کے ذریعے پیشقدمی کے ساتھ ساتھ سکیورٹی فورسز جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ غلام رسول عرف چھوٹو کی جانب سے یرغمال بنائے گئے پولیس اہلکاروں کی انکے ورثا سے موبائل فون کے ذریعے بات چیت کے دوران ورثا پر دبائو ڈالا جا رہا تھا کہ وہ آپریشن رکوانے کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کریں۔ کچہ جمال میں پاک فوج نے صبح 7 سے 9 بجے تک کرفیو میں نرمی کی تھی تاہم کرفیو کے نفاذ کے بعد تازہ دم فوجی جوانوں نے دوبارہ پیشقدمی شروع کی جس کے بعد چھوٹو گینگ کے کارندوں کی جنگل میں روپوش ہونے کی اطلاعات ملی تھیں۔ پاک فوج نے آپریشن کے دوران عام شہریوں کو بچانے کیلئے کچہ جمال کی 10 بستیوں کو خالی کرا لیا گیا تھا جبکہ راجن پور، مظفر گڑھ اور ملتان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ رہی۔ دریں اثنا کچہ جمال میں داخل ہونے کے دوران چھوٹو گینگ کی فائرنگ سے شہید اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کا مقدمہ تھانہ بنگلہ اچھا میں انسپکٹر پولیس لائن پرویز اختر کی مدعیت میں غلام رسول عرف چھوٹو سمیت 80 افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن