پانامہ لیکس : اپوزیشن ریٹائرڈ جج کی سر براہی میں کمشن کیخلاف متحد، حکومت پیچھے ہٹ سکتی ہے
اسلام آباد (ابرار سعید/ نیشن رپورٹ) پانامہ پیپرز کے انکشافات کی تحقیقات چیف جسٹس کی براہ راست نگرانی کرانے کے مطالبہ کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں میں اتفاق کے بعد وزیراعظم نوازشریف اپنی اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے مشاورت کے بعد ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمشن بنانے کے اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ذریعے نے ’’ دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ آغاز میں جب کچھ قانونی حلقوں نے چیف جسٹس کی سر براہی میں تحقیقات کی حمایت کی تو پارٹی کے بڑے رہنمائوںنے اس خیال کو مسترد کیا اور کہا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ماننے سے پارٹی کے بڑے رہنمائوں نے اس خیال کو مسترد کیا اور کہا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ماننے سے پارٹی کمزور ہوجائیگی، تا ہم جب تمام اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے اعلان کو مسترد کردیا تو حکومت پر سپریم کورٹ کے حاضر جج کی نگرانی میں کمشن تشکیل دینے پر مجبور ہوسکتی ہے جس کیلئے پارٹی آج اہم مشاورت کریگی۔ وزیراعظم ایک دور روز میں جے یو آئی (ف)، اے این پی، فنکشنل لیگ سمیت اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینگے اور پھر سب کے ساتھ ملکر تحقیقاتی کمشن کے حوالے سے اپوزیشن کے ساتھ بات کی طرف جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے عارضی ٹی او آر تیار ہے اور حکومتی قانونی ٹیم اب سیاسی جماعتوں بالخصوص اپوزیشن کو تحقیقات کے شفاف ہونے کے حوالے سے اعتماد میں لینے کی کوشش کریگی۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمشن قائم کرنے کی صورت میں حکومت کی جانب سے چیف جسٹس کے نام خط لکھا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس مرحلے تک پہنچنے سے قبل حکومت شرائط کو حتمی شکل دینے کیلئے اپوزیشن سے بات چیت کریگی اور اس مرحلے میں ہفتوں بھی لگ سکتے ہیں۔