لبرل ازم قبول نہیں، غیراسلامی قانون سازی کی مزاحمت کرینگے: دینی، سیاسی جماعتیں
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک کی اہم دینی و سیاسی جماعتوں نے ملک کے اسلامی تشخص کی حفاظت کے لئے میدان عمل میں اترنے‘ کرپشن کے خاتمہ‘ لبرل ازم لانے کی کوششوں کی روک تھام‘ غیر اسلامی قانون سازی کی مزاحمت اور آزاد الیکشن کمشن کے قیام کے لئے جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی کی رہائش گاہ پر دینی جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سراج الحق‘ مولانا عبد الغفار روپڑی‘ لیاقت بلوچ‘ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر‘ امیر حمزہ‘ مولانا فضل علی حقانی‘ پیر اعجاز ہاشمی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پانامہ لیکس سمیت مختلف ایشوز پر غور کیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر رہنماؤں نے بریفنگ دی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں ہر قسم کی دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف ہیں‘ قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایران‘ سعودی عرب کشیدگی کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ مولانا فضل حقانی نے کہا کہ قرآن و سنت کے منافی قانون سازی ہوئی تو اسلامی قوتیں میدان میں اتریں گی۔ جماعت الدعوۃ کے رہنما امیر حمزہ نے کہا کہ لبرل ازم کو قبول نہیں کیا جائیگا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ ملک اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا‘ لبرل ازم کی گنجائش نہیں ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ملک میں دینی جماعتوں کا اکٹھا ہونا قابل ستائش ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں اتفاقِ رائے سے منظور ہونے والے چند بنیادی نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمام دینی جماعتوں نے پوری شدت کے ساتھ اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اس وقت پاکستان کو نظریہ پاکستان سے دور لے جانے کی کوششیں اور اس کے حقیقی اثرات ہمارے سامنے آرہے ہیں۔ اسلئے تمام دینی جماعتوں نے اس بات سے مکمل اتفاق کیا ہے کہ خواہ سیاسی اور انتخابی بنیاد پر ہماری پالیسیاں جو بھی ہوں، دینی محاذ پر تمام دینی جماعتیں متحد و متفق ہوکر اپنا اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔