مقبوضہ کشمیر: سنگینوں کے سائے میں مودی کا دورہ‘ بے گناہوں کی شہادت کیخلاف مظاہرے
سرینگر ( اے این این + آئی این پی + این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 5 بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے کرفیو ہٹتے ہی لوگ گھروں سے باہر نکل آئے ٗ کپواڑہ ضلع میں سکیورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائیاں سے حالات کشیدہ ہوگئے درجنوں کشمیری زخمی ٗ متعدد کو حراست میں لے لیا گیا ٗ مشتعل مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی فورسز پر پتھرائو کیا گیا جبکہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے سری نگر اور پلوامہ میں ایک بار پھر کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ہندواڑہ قصبہ میں انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی دینے کا اعلان کیا تو اس کے ساتھ ہی مشتعل لوگو ں نے جلوس نکالا اور اسلام اور آ زادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ ایک فوج کی گاڑی پولیس تھانہ کے قریب پہنچ گئی تو مشتعل لوگو ں نے فوجی گا ڑی پر زبردست پتھرا ئوکیا اور اس کے شیشے چکنا چور کئے۔ ہندواڑہ خواتین نے بھی جلوس نکالا۔ فورسز نے مشتعل مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ اشک آور گیس کا استعمال کیا۔ ادھر دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی، میرواعظ، یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیری قوم بھارتی ظلم و جبر کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائے گی۔کشمیر یونیورسٹی اور اسلامک یونیورسٹی اونٹی پورہ میں طلبا نے فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت کیخلاف کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔ علی گیلانی نے کہا کشمیر بھارت کا حصہ ہے نہ آئندہ رہے گا۔ ہندواڑہ میں 20 سالہ مطالبہ مانتے ہوئے بنکر ختم کردیا گیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میںجدید سہولیات سے آراستہ230 بستروں والے ہسپتال کا افتتاح اورشری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی کے پانچویں کانووکیشن سے خطاب کیا، سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ، گورنر این این ووہرا، وزیر اعلی محبوبہ مفتی، نائب وزیر اعلی نرمل سنگھ، ریاسی سے رکن اسمبلی و وزیر خزانہ اور وزیر مملکت اجے نندا، ہاسپیٹل کی آپریٹر کمپنی نارائن ہردیالی پرائیویٹ لمیٹڈ کے صدر ڈاکٹر دیوی پرساد شیٹی اور ریاستی حکومت کے کئی وزرا اور ممبر ان سمبلی اور بورڈ کے افسران موجود تھے۔ نریندر مودی نے کہاکہ جموں وکشمیر کی حکومت اور مرکز مل کر کشمیر کو ترقی کے راستے پر گامزن کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں ان مائوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپنی بیٹیوںکو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی۔ جموں وکشمیر میں ایک منی بھارت ہے ۔21ویں صدی انکی ہے جو علم کی طاقت رکھتے ہیں۔